پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل اورسلوینس فورسٹری، اسلام آباد کے مابین مفاہمتی یاداشت پر دستخط
نئے پودوں کی شجر کاری سے کلین اینڈ گرین پاکستان کی مہم کو خاطر خواہ مدد ملے گی۔ ڈاکٹر منیر احمد، چیئر مین پاکستانزرعی تحقیقاقی کونسل، اسلام آباد
اسلام آباد( فائزہ شاہ کاظمی)پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل اور سلوینس فورسٹری، پاکستان پرائیویٹ لمیٹڈ کے درمیان پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل کے درمیان ایک مفاہمتی یاداشت پر دستخط کئے گئے۔
مفاہمتی یاداشت پر دستخط کے لئے مشتاق احمد بھٹی ، منیجنگ ڈائریکٹر، سلوینس فورسٹری کی سربراہی میں ایک ٹیم نے ڈاکٹر اسٹیون گریف جوڈی ، کمرشل اتاشی ، ہنگری سفارت خانہ کے ہمراہ پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل ، صدر دفاتر، اسلام آباد کا دورہ کیا۔مفاہمتی یاداشت کے تحت ، سلوینس فورسٹری، پاکستان پرائیویٹ
بلیک لوکسٹ ایک ایسا پودا ہے جس کی قیمتی لکڑی فائبر ، لکڑی کے پول، زمین کی بحالی ، چارہ اور مگس بانی کے لئے استعمال کی جاتی ہے جب کہ willo (سیلکس البا) کی قیمتی لکڑی مختلف اقسام کے ڈبے اور کرکٹ کے بیٹ بنانے کے لئے استعمال کی جاتی ہے۔ ان پودوں کے لگانے سے جہاں قیمتی لکڑی حاصل کرنا ممکن ہو گا وہیں موجودہ حکومت کے 10 ملین درخت لگائو مہم میں ایک اہم حصہ کے حامل ہو ں گے
نیز موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے نبرد آزما ہونے میں بھی مد د ملے گی۔ مشتاق احمد بھٹی ، منیجنگ ڈائریکٹر، سلونیس فورسٹری، پاکستان پرائیویٹ لمیٹڈ، اسلام آباد نے اجلاس کے دوران ڈاکٹر منیر احمد، چیئر مین پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل کی زرعی خدمات کو سراہا اور ڈاکٹر منیر احمد، چیئر مین پی اے آرسی کا شکریہ ادا کیا کہ جن کی کاوشوں کے نتیجے میں سلوینس فورسٹری اور پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل کے مابین مفاہمتی یاداشت پر عمل در آمد ممکن ہوا۔ڈاکٹر منیر احمد، چیئر مین زرعی کونسل نے اس موقع پر کہا کہ ان پودوں پر تحقیق اور ان کی شجر کاری سے گرین اینڈ کلین پاکستان کی مہم کو بھی خاطر خواہ مدد ملے گی۔