ضلع مومندلشمینیا کی مرض نے وبائی شکل اختیارکرلی عوام پریشان 158

ضلع مومند لشمینیا کی مرض نے وبائی شکل اختیارکرلی عوام پریشان

ضلع مومند لشمینیا کی مرض نے وبائی شکل اختیارکرلی عوام پریشان

تحصیل صافی علاقہ سندوخیل مرکز صحت میں انجکشن نہ ملنے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ پشاور باجوڑ شاہراہ بلاک، مراکز صحت میں مفت انجکشن دستیاب نہیں ،م ڈاکٹر پیسوں کا مطالبہ کرتے ہیں مظاہرین کا موقف

ضلع مومند(رپورٹ:افضل صافی)بی ایچ یو میں 113مریض رجسٹرڈ ہیں ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرہسپتال کی جانب سے 30مریضوں کیلئے دس انجکشن فراہم کئے گئے ہیں،
سندوخیل مرکز صحت کے انچارج کا موقف ادویات کی دکانوں میں انجکشن کی قیمت ایک ہزار روپے تک پہنچ گئی غریب عوام پریشان قبائلی ضلع مومند کی تحصیل صافی میں جمعہ کے روز علی الصبح سندوخیل بی ایچ یو میں لشمینیا کی انجکشن نہ ملنے کے خلاف پشاور باجوڑ شاہراہ پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا اور روڈ کو آدھا گھنٹہ کیلئے بند کردیا گیا۔

اس موقع پر متاثرہ بچوں کے والدین نے کہا کہ علاقے میں لشمینیا کی مرض نے وبائی شکل اختیار کرلی ہے جبکہ علاقے میں قائم مراکز صحت میں علاج کیلئے انجکشن دستیاب نہیں ہم غریب لوگ ہیں اور مہنگے داموں انجکشن خریدنا ہماری بس کی بات نہیں ،علاقہ کی میڈیکل دکانوں میں انجکشن کی قیمت ایک ہزار روپے سے تجاوز کرگئی ہے۔

انہوں نے موقف اختیار کیاکہ مرکز صحت کا عملہ لوگوں سے پیسے طلب کرتے ہیں۔ اس طرح مرکز صحت کے عملہ نے میڈیا کے نمائندوں سے رابطہ کرنے پر بتا یا کہ #ڈسٹرکٹ ہسپتال غلنئی کی جانب سے ہمارے بی یو ایچ کو دس انجکشن فراہم کیے گئے ہیں. جو صرف تیس بچوں کو لگا سکتے ہیںجبکہ ہمارے پاس رجسٹرڈ مریضوں کی تعداد 113 ہیں، جن کی ویکسینیشن کیلئے ہمارے پاس وافر مقدار میں انجکشن دستیا ب نہیں ہے۔
واضح رہے کہ قبائلی اضلاع میں ابتدائی طورپر 700مریض رجسٹرڈ ہیں جبکہ متاثرہ بچوں کی تعداد ایک ہزار سے تجاوز کرگئی ہے جس کیلئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھانے کی فراہمی ضروری ہے۔
دوســری جانب محکمہ صحت کے ذمہ داران نے مجرمانہ غفلت اختیار کر رکھی ہے اور صرف ہیڈکـوارٹر غلنئی تک محدود ہیں.
صوبائی سیکرٹری ہیلتھ اوروزیرِ صحت نے بھی قبائلی اضلاع کے عوام سے منہ موڑ لیا ہے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں