مردان پولیس کی اہم کاروائی ، بنکوں کو لوٹنے والے بین الاضلاعی ڈکیت گروہ کے 4 خطرناک ملزمان گرفتار
مردان پولیس کی اہم کاروائی ، بنکوں کو لوٹنے والے بین الاضلاعی ڈکیت گروہ کے 4 خطرناک ملزمان گرفتار ،اسلحہ اوروارداتوں میں استعمال ہونے والی 2موٹرسائیکل بھی برآمد۔
ملزمان سے چھینے گئے 43لاکھ50ہزار روپے برآمد کرلئے گئے ،ملزمان کو سائنسی بنیادوں پر گرفتار کرلیاگیا ،ڈی پی او سجاد خان کی ہنگامی پریس کانفرنس مرکزی ملزم پشاور پولیس کو بنک لوٹنے سمیت 12مقدمات میں مطلو ب تھا
ڈکیت گروہ کے سرغنہ کا تعلق پشاور سے ہے ،مرکزی ملزم پشاور کے بنک ڈکیتی میں بھی پولیس کو مطلوب تھا
ڈاکوؤں میں ایک افغان شہری بھی شامل ہے ملزمان کی جیل میں دوستی ہوگئی تھی ،رہائی کے بعد ڈکیت گروپ بنالیا،
ملزمان کا نشانہ بنکوں سے رقوم نکالنے والے شہری تھے ، ایک ملزم بنک میں موجود رہتا اور بھاری رقوم نکالنے والے افراد پر نظر رکھتا۔ ڈاکوؤں نے مردان میں گذشتہ ایک ماہ کے دوران ڈکیتی کے 5 وارداتوں میں کانسٹیبل سمیت تاجروں سے اسلحہ کی نوک پر لاکھوں روپے لوٹ لئے تھے ،مزاحمت پر ایک تاجر کو زخمی کردیا ،گرفتاری پولیس کے لئے چیلنج تھی ۔ڈی پی او سجادخان
مردان ( شاہ باباحبیب عارف) مردان پولیس نے ایک اہم کاروائی میں ڈکیت گروہ کے سرغنہ سمیت 4ملزمان کو گرفتار کرکے چھینے گئے 43لاکھ50ہزار روپے برآمد کرلئے ملزمان سے اسلحہ اور ڈکیتیوں میں استعمال ہونے والی دو موٹرسائیکلیں بھی قبضے میں لے لی گئیں
ڈاکوؤں نے ایک پولیس کانسٹیبل سے ایک لاکھ اسی ہزار نقدی کے علاوہ آٹے کے تاجر کو مزاحمت پر فائرنگ کرکے زخمی کرنے کے بعد 30لاکھ نقدی چھینے تھے ،گروہ کے سرغنہ کا تعلق پشاور سے ہے جو پولیس کو بنک ڈکیتی میں مطلوب تھا ڈسٹرکٹ پولیس آفیسرسجاد خان نے ہنگامی پریس کانفرنس میں میڈیا کو تفصیلات سے اگاہ کیا اس موقع پرایس پی اپریشن مشتاق خان ،اے ایس پی سٹی علی بن طارق،ایس ایچ او تھانہ سٹی انسپکٹر محسن فواد اور ایس ایچ او تھانہ ہوتی مقدم خان بھی موجودتھے ڈی پی او نے بتایاکہ خطرناک گروہ کے سرغنہ عثمان ولد نصراللہ ساکن زاہد آباد یکہ توت پشاور سے ہے اور وہ پشاور پولیس کو بنک لوٹنے اورڈکیتی کے 12سے زائد مقدمات میں مطلو ب تھا گروہ کی سرغنہ کی جیل میں بلال ولد ماصل ساکن طاؤس بابینی سے ملاقات ہوئی جہاں ان کی دوستی بن گئی اور بعدازاں جیل سے رہائی کے بعدانہوں نے اپنا گروہ تشکیل دیا اوروہ دیگر ساتھیوں و قارولد حسین ساکن وناخیل جھنڈے تخت بھائی اورافغان شہری عبدالقہارولد زرگل ساکن حال تبلیغی مرکز پشاور کے ساتھ مل کر ڈکیتیوں کی وارداتیں کرتے رہے انہوں نے کہاکہ ملزمان نے 31مارچ 2019کو مشہور آٹا تاجر شمس الاسلام ولد شاہ محمد ساکن رشکئی رسالپور اپنی دکان واقع دوسہرہ چوک بند کرکے گھر جارہا تھا کہ اکبر دارالعلوم کے قریب ملزم عثمان اوران کے ساتھیوں نے اسلحہ کی نوک پر ان کی گاڑی روک لی اور ان سے 30لاکھ نقدی چھین لی اورمزاحمت کرنے پر شمس الاسلام کو فائرنگ کرکے زخمی کرڈالا ،ڈی پی او نے بتایاکہ ڈکیت گروہ نے تھانہ صدر کے علاقہ گوجرگڑھی میں بھٹہ خشت کے مالک تاجدار محمد ولد حاجی عنایت مقامی بنک سے بیس لاکھ روپے نکال کر گاڑی میں جارہاتھا کہ راستے میں ڈاکوؤں نے انہیں روک کر رقم چھین لی اورفرارہوگئے انہوں نے کہاکہ مذکورہ ڈاکوؤں نے ٹمبر تاجرملنگ ولد دلاورساکن ولایت خان بانڈہ جمال گڑھی سے تھانہ شیخ ملتون کی حدود میں چارلاکھ روپے چھین لئے تھے جبکہ ڈاکوؤں نے مقام منڈی میں گڈز ٹرانسپورٹر غفور خان ولد محمدحدین سرور آباد مردان سے ساڑھے تین لاکھ روپے اور پوھان کالونی میں کانسٹیبل ماجد خان سے بھی ایک لاکھ اسی ہزار روپے لوٹ لئے تھے ڈی پی او نے بتایاکہ یہ وارداتیں پولیس کے لئے چلینج بن گئی تھیں ملزمان کی گرفتاری کے لئے ایس پی اپریشن مشتاق خان اور ایس پی انوسٹی گیشن گل نواز خان کی نگرانی میں اے ایس پی سٹی علی بن طارق کی قیادت میں ایس ایچ او سٹی محسن فواد خان اورایس ایچ او تھانہ ہوتی مقدم خان پر مشتمل خصوصی ٹیم تشکیل دی گئی تھی ٹیم نے سائنسی بنیادوں پر تحقیق کے بعد ملزمان کا سراغ لگالیا اور گروہ کے سرغنہ عثمان اوران کے ساتھیوں کو علاقہ پارہوتی سے اس وقت گرفتار کرلیا جب وہ دیگر وارداتوں کے لئے منصوبہ بندی کررہے تھے ڈی پی او نے کہاکہ یہ انہتائی خطرناک گروہ ہے اور پشاور کے علاوہ صوبے کے دوسرے علاقوں میں بنکوں سے رقوم نکالنے والے شہری ان کا خصوصی نشانہ تھے اور باقاعدہ کینگ میں شامل عبدالقہار نامی ملزم کے ذریعے بنکوں سے رقوم نکالنے والے شہریوں کی مخبری کرنے پر مامورتھا ڈی پی او نے کامیاب کاروائی پر ٹیم میں شامل تمام پولیس آفیسران کے لئے نقد انعامات اور توصیفی اسناد کا اعلان کیا ۔