پولیو قطرے معصوم بچوں کے لیے زیرِ قاتل 151

پولیو قطرے معصوم بچوں کے لیے زیرِ قاتل

پولیو قطرے معصوم بچوں کے لیے زیرِ قاتل

سو 100 زیادہ متاثرہ بچے ہیڈکوارٹر ہسپتال غلنئی لائے گئے. پولیو قطرے پلاتے ہی بچوں کو قے دست اور پیٹ میں درد ہونے لگتا ہے. والدین

ضلع مومند(رپورٹ افضل صافی) پولیو قطرے معصوم بچوں کے لیے زیرِ قاتل.سو 100 زیادہ متاثرہ بچے ہیڈکوارٹر ہسپتال غلنئی لائے گئے. پولیو قطرے پلاتے ہی بچوں کو قے دست اور پیٹ میں درد ہونے لگتا ہے. والدین
بچوں کو قے اور دست کے ساتھ پیٹ میں مروڑ. شدید درد سے بچے روتے اور بلبلاتے ریے.
ہسپتال میں فقط ایم ایس اور ایک ڈاکٹر موجود. بچوں کے والدین پریشان .. کوئی بندوبست نہیں. فقط فین کلر انجکشن لگایا جاتا ہے

ایم ایس سہولیات. علاج اور غیر حاضر عملہ کے بارے بتانے سے کـتراتا رہا
پولیو قطرے اور وٹامن کی گولیاں بچوں کو دینے کے بعد بچے اور بچیاں بیمار پڑ گئیں. نہ کچھ کھاتے ہیں اور نہ کچھ پیتے ہیں. بس روتے رہتے ہیں اور پیٹ درد سے کراہتے رہتے ہیں. ہسپتال میں متاثرہ بچے والدین اور ورثاء نے گود میں بیٹھاکر رکھے ہیں.
بیڈ یا وارڈ کا کوئی بندوبست نہیں. نہ بچوں کی اندراج کی جاتی ہے. ایم ایس اور ڈاکٹر کو یہ معلوم نہیں کہ کیا تکلیف ہے بچوں کو

متاثرہ بچوں کے ورثاء کا موقف 
زیادہ تر متاثرہ بچے تحصیل حلیمزئ کے مختلف علاقوں چاندہ. چاڑا گان. غلنئ. پگل کور اور کمالی حلیمزئ حمزہ خیل سے لائے جارہے ہیں. جبکہ تحصیل خویزئ بخشی کور سے بھی بچوں کو لایا گیا ہے. اور خویزئ کے لوگوں کا کہنا تھا کہ اور بھی متاثرہ بچے ہیں لیکن وہاں ہسپتال نہیں اور یہاں کوئی اسے لا نہیں سکتا. اے سی غلنئی بھی ہسپتال میں موجود. جبکہ ایم این اے ساجد مومند کے نمائندے بھی ہسپتال میں موجود ہیں. جن کا کہنا تھا کہ ہسپتال میں ڈاکٹرز اور ٹیکنیشن موجود نہیں. بیمار بچے زیادہ ہیں لیکن عملہ نہیں. جو تشویش ناک امر ہے.

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں