میانمار: روہنگیا نسل کشی کی رپورٹنگ کرنے والے گرفتار صحافیوں کو رہائی مل گئی
نیپائی تا: میانمار میں روہنگیا مسلمانوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کی کوریج کرنے والے غیر ملکی خبر رساں ادارے ‘رائٹر’ سے وابستہ صحافیوں کو رہا کردیا گیا۔
میانمار کی حکومت نے رائٹر سے وابستہ رپورٹر وا لون اور کیاسوئے او کو آفیشل سیکریٹ ایکٹ کی خلاف ورزی پر دسمبر 2017 میں گرفتار کیا تھا جنہیں بعدازاں 7 سال قید کی سزا سنائی گئی۔
گزشتہ ہفتے میانمار کے صدارتی آفس سے بیان جاری کیا گیا کہ عام معافی کے تحت جلد 6 ہزار 520 قیدیوں کو رہا کیا جائے گا، اور آج رائٹر سے وابستہ دونوں رپورٹرز کو بھی رہا کردیا گیا۔
رہائی پانے کے بعد اسنین جیل کے باہر بات کرتے ہوئے صحافی وا لون کا کہنا تھا کہ ‘میں صحافی ہوں اور اپنا کام دوبارہ کروں گا، میں اپنے نیوز روم جانے کے لیے مزید انتظار نہیں کرسکتا’۔
دوسری جانب خبر رساں ادارے رائٹر کے ایڈیٹر ان چیف اسٹیفن ایڈلر کا کہنا ہے کہ میانمار کی جانب سے ہمارے بہادر رپورٹرز کو رہا کرنے پر خوش ہیں، ان کی واپسی کو خوش آمدید کہتے ہیں، وہ حراست میں رہنے کے بعد دنیا بھر میں آزادی صحافت کا نشان بن چکے ہیں۔
یاد رہے کہ وان لون اور کیاسوئے وا دسمبر 2017 میں گرفتار ہونے سے قبل ریاست راکھنی میں فوج کے کریک ڈاؤن کے دوران 10 روہنگیا مسلمانوں کے قتل کی تحقیقات کر رہے تھے۔
اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق روہنگیا مسلمانوں کے خلاف میانمار کی فوج کے آپریشن کے نتیجے میں 7 لاکھ 30 ہزار سے زائد روہنگیا نے بنگلادیش نقل مکانی کی۔