71

ڈی ایس پی بائیزئی آیاز خان سرکاری عہدہ ذاتی پسند و ناپسند کیلئے استعمال کر رہا ہے۔

ڈی ایس پی بائیزئی آیاز خان سرکاری عہدہ ذاتی پسند و ناپسند کیلئے استعمال کر رہا ہے۔

ضلع مومند (رپورٹ: افضل صافی) ضلع مومند قبائل پختونخوا اوردو بندوں کو دس دن سے اپنے حجرہ میں یرغمال بنا رکھے ہیں کوئی قانونی تقاضا پورا نہیں کیا۔
بھتہ خوری اور غنڈہ ٹیکس پر ایک بار معطل بھی کیا جا چکا ہے۔ ہمیں انصاف دیا جائے بصورت دیگر ہم احتجاج کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار ملک صنوبر خان، امین اللہ خان، محمد سعید اور ملک یار خان نے مہمند پریس کلب میں پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ ڈی ایس پی آیاز خان جو پہلے سے غنڈہ ٹیکس، بھتہ خوری اور عوام کیساتھ ظالمانہ روئیے پر بدنام ہے اور معطل بھی ہو گیا تھا۔
ڈی ایس پی نے غیر قانونی طریقے سے ہمارے 2 لڑکے گزشتہ دس دنوں سے حراست میں رکھے ہیں اور زبردستی حجرے میں یرغمال بنا رکھے ہیں اُن کا کہنا تھا.کہ ہم نے ڈی پی او کو بھی آگاہ کیا ہے مگر بغیر کسی وارنٹ اور پرچہ کے دو لڑکوں کو حراست میں کس قانون کے تحت رکھے گئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ڈی ایس پی سرکاری عہدہ ذاتی معاملات کیلئے استعمال کر رہا ہے۔
زیر حراست لڑکوں پر تشدد بھی کرتا رہا ہے اور ظالمانہ معاندانہ رویئے سے عوام کو پولیس سے متنفر کر رہا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ہم نے قیام امن کیلئے لاتعداد قربانیاں دی ہیں.مگر ہم پر بار بار ظلم روا رکھا گیا ہے. یاد رہے کہ DSP ایاز خان پہلے بھی سیکورٹی رسک تھا۔ اور اب بھی ہے.عوام سے غنڈہ ٹیکس لیتا رہا۔ چیک پوسٹ پر گائے بھینس گھر لے جانے کا بھی دس ہزار اور ماربل گاڑی سے دو ہزار روپے ذاتی ٹیکس لیتا رہا۔ مقامی عمائدین اور مشران کیساتھ رویہ غیر اخلاقی رہا ہے اور اُن کا کھلے عام بے عزتی کرتا رہا ہے .جن کے بناء پر سابقہ پولیٹیکل ایجنٹ وقار علی خان نے انہیں معطل بھی کیا تھا۔مگـر اب بھی سرکاری وردی اور عہدے کو بدنام کرنے پر تلاء ہوا ہے۔ کھلے عام بدمعاشی کرتا رہا ہے۔
ہم آئی جی پولیس سے ہمدردانہ اپیل کرتے ہیں کہ پولیس کے لیے بدنامی کا سبب بننے والے سے چھٹکارا دلایا جائے.
انہوں نے کہا کہ مذکورہ ڈی ایس پی کو اپنے علاقے میں تعینات کرنا نہیں چاہئے تھا۔ جو کہ غریب عوام کے لیـے دردِ سر بنا ہوا ہے.اُن پر انکوائری مقرر کی جائے اور ہمیں انصاف فراہم کیا جائے۔
بصورت دیگر ہم پشاور میں احتجاج کرینگے۔




اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں