133

چیئرپرسن ڈیفنس آف ہیومن رائٹس پاکستان آمنہ مسعود جنجوعہ کی میڈیا سے گفتگو

چیئرپرسن ڈیفنس آف ہیومن رائٹس پاکستان آمنہ مسعود جنجوعہ کی میڈیا سے گفتگو

اسلام آباد (رپورٹ:فائزہ شاہ کاظمی) گزشتہ روز ڈی جی آئی ایس پی آرمیجر جنرل آصف غفور سے ملاقات کے بعد چیئرپرسن ڈیفنس آف ہیومن رائٹس پاکستان آمنہ مسعود جنجوعہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ

گزشتہ چودہ سالوں سے میری یہ جو جدوجہد ہے آپ سب اس سے واقف ہیں، ہم نے کوئی ایسا دروازہ نہیں جو مظلومین کے لئے نہ کھٹکھٹایا ہو، اور کوئی ایسی کوشش نہیں جو ہم نے نہ کی ہو خواہ اس کا تعلق پارلیمنٹ سے ہو، سپریم کورٹ سے ہو،




ہائی کورٹ سے ہو یا پھر جو کمیشن بنایا گیا ہے اس سے ہو۔ صرف یہ ایک راستہ جو تھا ہم سے رہ گیا تھا کہ آرمی کی جو اعلی قیادت ہے ان کے دروازے پر دستک دیں۔ اس سے پہلے بھی بارہا بار کوشش کی گئی

،سالوں سے کوشش جاری تھی اور متعدد بار خطوط بھی ارسال کئے جا چکے تھے۔ جب پہلی بار ڈی جی آئی ایس پی آر نے لاپتہ افراد کے حوالہ سے بیان دیا جو کہ آرمی کیطرف سے پہلا بیان تھا جس میں انہوں نے کہا کہ لاپتہ افراد ہمارا بھی حصہ ہیں، ہم بھی ان کا

غم محسوس کرتے ہیں۔ ان کہ اس بیان میں مجھے امید کی ایک کرن نظر آئی کہ پہلی مرتبہ ان کی طرف سے اس مسئلہ کا اعتراف تھا۔ اس کے بعد ڈی جی آئی ایس پی آر کو ایک خط لکھا جس میں یہ بتایا گیا کہ آپ کہ اس بیان سے بہت خوشی ہوئی اور حوصلہ ملا ہے کہ میں آپ کو خط لکھ رہی ہوں اور ملنے کا ٹائم مانگ رہی ہوں، تا کہ میں آپ کے سامنے اپنی کہانی کے علاوہ بھی دیگر مظلومین کی کہانی بیان کر سکوں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں