Site icon FS Media Network | Latest live Breaking News updates today in Urdu

عوام کی خاطر آواز اٹھانا صحافیوں کا جرم بن گیا

عوام کی خاطر آواز اٹھانا صحافیوں کا جرم بن گیا

عوام کی خاطر آواز اٹھانا صحافیوں کا جرم بن گیا

مانسہرہ(ابرار احمد سٹی رپورٹر) عوام کی خاطر آواز اٹھانا صحافیوں کا جرم بن گیا۔ طرح طرح کے آوارہ گردوں نے صحافیوں کے لیے بےخوف و خطر کام ناممکن کردیا۔ تفصیلات کے مطابق ھزارہ بھر میں عوام اور خصوصاْ خواتین کے لیے آواز بلند کرنے والی معروف خاتون صحافی کرن اعوان کو آوارہ نوجوانوں کی جانب سے تنگ کرنے کا ایک سلسلہ جاری ھے اور انہیں




مسلسل ذہنی طور پر ٹارچر کیا جارہا ھے۔ انکے سوشل میڈیا پیج پر نازیبا تحریریں پوسٹ کردی جاتی ہیں اور ان کی ذات پر کیچڑ اچھالی جاتی ھے۔ خاتون صحافی کرن اعوان کا کہنا ھے کہ بار بار انکی ذاتی زندگی کو نشانہ بنایا جاتا ھے تاہم وہ پرعزم ہیں اور عوام اور خواتین کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گی۔ پاک ھزارہ ٹی وی کے چیئرمین اور تناول یونین آف جرنلسٹس کے




چیئرمین بابو عبدالرحمن تنولی نے اپنے اخباری بیان میں کہا ھے کہ یہ انتہائی افسوس کی بات ھے کہ خواتین کے لیے کام کرنے والی ایک خاتون صحافی اوباش نوجوانوں کے نشانے پر ھے لیکن انتظامیہ خاموش ھے، انتظامیہ ھوش کے ناخن لے اس سے پہلے کہ بہت دیر ھوجاۓ اور کوئی اوباش و گمراہ نوجوان خاتون صحافی کرن اعوان کو نقصان پہنچا دے۔ پاک ھزارہ نیوز کے




چیف ایگزیکٹیو آفیسر محمد شفیق تنولی نے بھی سوشل میڈیا پر خاتون صحافی کرن اعوان پر ذاتی حملوں پر شدید تنقید کی اور کہا کہ سوشل میڈیا پر ایسے خیالات کا اظہار انسان کی تربیت کرنے والوں کی

حقیقت کی عکاسی کرتا ھے۔ انہوں نے کہا کہ ھم مشکل اور اذیت کی اس گھڑی میں کرن اعوان کے شامہ بشانہ کھڑے ہیں۔ ھمارا مطالبہ ھے کہ کرن اعوان کو ذہنی اذیت دینے والے نامعلوم افراد کو تلاش کرکے گرفتار کیا جاۓ۔




Exit mobile version