غربی باغ پسماندگی، محرومیاں اور احتجاج کی کال
آزاد کشمیر(رپورٹ:ذوالقرنین حیدر)غربی باغ پسماندگی، محرومیاں اور احتجاج کی کالاچھے اخلاق، خوش گفتار اور مہمان نواز لوگوں، لہلہاتی وادیوں، ٹھنڈے اور میٹھے پانی کے چشموں کی سرزمین غربی باغ کے طول و عرض پر نظر دوڑائی جائے تو ارجہ دھیرکوٹ کوہالہ مین روڈ کے آس پاس علاقوں کو چھوڑ کر دیگر علاقوں میں لوگ آج بھی پتھر کے عہد میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں،
غربی باغ میں سب سے زیادہ پسماندگی کاہنڈی کے علاقوں میں ہے، غازی آباد سے چیڑالہ کی طرف واقع یہ علاقے جن میں چلہری اور تنیلاں سے اوپر نیلہ بٹ تک اور آگے چیڑالہ، سوہاوہ شریف، نچلی طرف سیری بانڈی، آگے کھپدر ساہلیاں سیسر تک کی عوام جن بدترین مسائل کا شکار ہیں اس کا آج کی دنیا میں تصور بھی محال ہے،
اسکے ساتھ اگر آپ چمنکوٹ سے پار کوٹلی اور سنگڑھ پٹھارہ اور ملحقہ دیہات کا جائزہ لیں تو مسائل اتنے گھمبیر ہیں کہ خدا کی پناہ
ادھر ارجہ سے ملحقہ دیہات چوڑ، چلندراٹ، پدر مستو، ڈھک سے پیل، رنگلہ رینگولی اور ٹاہل کیاٹ تک ہر طرف عوام مسائل کی چکی میں پس رہے ہیں
ان حالات میں بشارت شہید روڈ اور گھوڑی کیر روڈ کی عدم تعمیر کے خلاف عوامی احتجاج کی کال عوام کا دیر آید ہی سہی مگر درست فیصلہ ہے جس کی مکمل حمایت کرتے ہیں
غربی باغ کے لوگو اپنے حقوق کے لیے نکلو ریاست کا ہر باشعور فرد آپ کے ساتھ ہے، کیونکہ اپنے حقوق کے لئے پر امن احتجاج ہر شہری کا حق ہے