مودی راج میں انسانیت کی تذلیل کا ایک اور شرمناک واقعہ
کشمیر (رپورٹ:الیاس اعوان) بھارت میں وزیراعظم مودی کے راج میں انسانیت کی تذلیل معمول کی بات بن گئی، انتہا پسند ہندوؤں کی جانب سے مسلمانوں پر حملوں کے قصے تو عام ہیں تاہم اب اونچی ذات کے ہندوؤں نے نچلی ذات کے لوگوں سے غیر انسانی سلوک شروع کردیا ہے۔
رپروٹس کے مطابق بھارتی ریاست تامل ناڈو کے گاؤں نارائن پورم میں اونچی ذات کے ہندوؤں نے دلتوں پر موت کیلئے بھی زمین تنگ کردی۔
نام نہاد اونچی ذات والوں نے اپنی آبادی سے شمشان گھاٹ جانے والے راستے پر قبضہ کرکے باڑ لگا دی اور نچلی ذات کے ہندوؤں کی آمد و رفت بند کردی۔
گاؤں والوں کے پاس 20 فٹ اونچے پُل کے اوپر سے رسیوں کی مدد سے میت نیچے اتارنے کے سوا کوئی چارہ نہ رہا۔
پل کی تعمیر سے پہلے دلت اپنے مردوں کو دریا پالار کے کنارے چھوڑ جاتے تھے لیکن پل کی تعمیر کے بعد یہ حق بھی ان سے چھین لیا گیا۔
اونچی ذات والوں کیلئے تو گاؤں میں ہی شمشان گھاٹ ہے لیکن دلتوں کیلئے اپنے پیاروں کی آخری رسومات ادا کرنے کیلئے کوئی جگہ نہیں۔
گاؤں والوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے بار بار اعلیٰ حکام سے اپیل کی لیکن کسی کے کان پر جوں تک نہ رینگی۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونیوالی وڈیو پر غم و غصے کا اظہار کیا جارہا ہے۔ بھارتی شہری سوال کررہے ہیں کہ کیا مودی سرکار کے بھارت میں کمزوروں اور مسکینوں کو عزت سے مرنے کا بھی حق نہیں ہے؟