100

مقبوضہ کشمیرمیں بدترین بھارتی محاصرے کو ایک ماہ مکمل ، انسانی بحران دستک دینے لگا

مقبوضہ کشمیرمیں بدترین بھارتی محاصرے کو ایک ماہ مکمل ، انسانی بحران دستک دینے لگا

سرینگر (سید عمر گردیزی نمائندہ خصوصی )مقبوضہ کشمیرکوقابض بھارتی فورسزکے محاصرے میں ایک ماہ مکمل ہو گیا ہے جہاں 5اگست کے بعد سے عائد مواصلاتی بلیک آئوٹ اور کرفیو کے باعث نظام زندگی مکمل طورپرمفلوج ہوکر رہ گیا ہے جبکہ بازار اور پبلک ٹرانسپورٹ بند ہیں۔




ایشیاء نیوز نیٹ ورک کے مطابق انٹرنیٹ ، موبائیل فون ،ٹیلی فون اور ٹی وی چینل مسلسل بند ہونے کے باعث وادی کشمیر اور جموں کے پانچ اضلاع کا بیرونی دنیا سے رابطہ منقطع ہے ۔بھارت نے 5اگست کو جموںوکشمیر کی خصوصی حیثیت منسوخ کرنے کے بعد مقبوضہ علاقے میں سخت پابندیاں عائد کر دی تھیں




۔لوگوں کو خوراک ، ادویات اور دیگر اشیائے ضرویہ کی شدید قلت کا سامنا ہے جس کی وجہ سے مقبوضہ علاقے میں بدترین انسانی بحران دستک دے رہا ہے۔ سفری پابندیوںاور ہسپتالوں میں ادویات کی کمی کی وجہ سے مریض موت کے منہ میں جارہے ہیں۔ پابندیوںسے مقبوضہ کشمیر کے تاجروںکو بھی شدید نقصانات کا سامنا ہے کیونکہ ان کی دکانیں اور تجارتی ادارے گزشتہ ایک ماہ سے بند ہیں۔




تاجروں کا کہنا ہے کہ نقل و حرکت کی آزادی اور موبائیل اور انٹرنیٹ سروسز کی عدم دستیابی کے باعث معمول کی کاروباری سرگرمیاں ممکن نہیں ۔ صرف جموںمیں صنعتوںکو تقریباپانچ ارب روپے کا نقصان ہوچکاہے۔ کرفیو اورپابندیوںکے باوجود کشمیری نوجوانوںنے پلوامہ، گاندربل ، پونچھ اور راجوری کے اضلاع میں سڑکوںپر نکل کر بھارت مخالف مظاہرے کئے ۔




بھارتی فورسز کے اہلکاروں کے ساتھ جھڑپوں میں بیسیوں نوجوان زخمی ہو گئے ۔ گزشتہ ایک ماہ کے دوران 11ہزار سے زائد سیاسی رہنمائوں اور کارکنوں کو گھروں یا جیلوں میں نظربند کردیا گیا ہے۔قابض فورسز نے شبانہ چھاپوں کے دوران بارہ سال کی عمرتک کے بچوں کی بڑی تعدادکو گرفتارکرکے نامعلوم مقامات پر منتقل کردیا ہے۔ یرغما ل بنائے گئے نوجوانوں کے اہلخانہ کواپنے بچوںکے بارے میں کوئی معلومات نہیں کہ وہ کہاں اور کس حال میں ہیں۔




دریں اثناء برطانیہ سے شائع ہونے والے روزنامے’’دی انڈیپنڈنٹ‘‘ نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے شکارافراد کے حوالے سے بتایا کہ بھارتی فوجی کشمیری نوجوانوں پر شدید تشدد کرتے ہیں۔اخبار نے کہاکہ نوجوانوں کو ننگا کرکے لاٹھیوں، بندوق کے بٹوں اور لاتوں سے ماراجاتا اوربجلی کے جھٹکے دیے جاتے ہیں ۔ انہیں کیچڑ ملا پانی پینے پر مجبورکیا جارہاہے۔




ادھردلی کی ایک عدالت نے نریندر مودی حکومت کی ہاں میں ہاں ملاتے ہوئے جماعت اسلامی مقبوضہ کشمیر پرپابندی کی توثیق کردی ہے۔ دلی ہائی کورٹ کے جج کی سربراہی میں قائم ٹریبونل نے بھارتی حکومت کے فیصلے کوبرقرار رکھتے ہوئے کہا کہ جماعت اسلامی آزادی پسند سرگرمیوں میں ملوث رہی ہے۔




اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں