پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل اور گانسو تحقیقاتی ادارہ برائے ماہی پروری، چائنہ کے زیر اہتمام ورکشاپ
اسلام آباد( فائزہ شاہ کاظمی بیوروچیف ) پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل اور گانسو تحقیقاتی ادارہ برائے ماہی پروری ، چائنہ کی جانب سے “ٹرائوٹ مچھلی کی فارمنگ” کے متعلق تین روزہ تربیتی ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا۔ ورکشاپ تین روز12ستمبر2019سے 14ستمبر 2019 تک جار ی رہی۔
ورکشاپ کے تربیتی سیشن کا مقصد پاکستان میں ٹرائوٹ مچھلی کی فارمنگ کے مواقع، لوگوں کی ٹرائوٹ مچھلی کی فارمنگ کے متعلق آگاہی ،ٹرائوٹ مچھلی کی پیداوار بڑھانے کے طریقوں پر غور، ان کی مناسب دیکھ بھال نیز کاروباری سہولتیں تلاش کرنا تھا
محمد ایوب چوہدری ، چیئر مین ، پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل ،اسلام آباد نے تربیتی کورس کے شرکاء سے خطاب
کرتے ہو ئے کہا کہ تربیتی کورس کے انعقاد سے سائنسدانوں، تحقیق دانوں ، طلباء اور کسانوں کو ٹرائوٹ مچھلی کی فارمنگ کی بارے میں نئی ٹیکنالوجی کے متعلق آگاہی حاصل ہوئی ہے۔ پاکستان میں آزاد جموں و کشمیر ، خیبر پختونخواہ اور گلگت بلتستان ٹرائوٹ مچھلی کی فارمنگ کے بہتر ین علاقے ہیں جہاں تازہ پانی کے جوہڑ، بڑے دریا، مختلف ندیاںاور جھیلیں موجودہیں۔
یہاں ٹرائوٹ مچھلی کی سالانہ پیداوار میں اضافہ ہو گا نیز علاقے کے لوگوں کی آمدن میں اضافے کے ذرائع بھی میسر ہوں گے۔ چیئر مین پی اے آر سی نے اس موقع پر مزید بتا یا کہ پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل نے چین کے ادارے کے تعاون سے اپنے گلگت بلتستان میں قائم تحقیقی ادارے (مائونٹین ایگری ریسرچ اسٹیشن)، جگلوٹ، گلگت میں ماہی پروری کی ایک جدید لیبارٹری کے قیام کا فیصلہ کیا ہے
جہاں تجربات کے ذریعے کولڈ واٹر فش کے بیج کی تیاری کی جائے گی جنہیں آزاد کشمیر ، کے پی کے اور گلگت بلتستان میں مچھلی کی پیداوار کے اضافے کے لئے استعمال کیا جائے گا ۔ اس سے شمالی علاقہ جات کی معیشت میں بھی بہتری لائی جا ئے گی اور عام لوگوں کے روزگار میں بھی اضافہ ہو گا ۔
چیئر مین پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل نے یہ بھی بتایا کہ چینی ادارہ برائے ماہی پروری کے وفد نے اس سلسلے میں پی اے آر سی کے گلگت میں قائم ٹرائوٹ مچھلی کے ریسرچ اسٹیشن کا دورہ بھی کیا ہے نیز گلگت کے دیگر اضلاع کا دورہ بھی کیا ہے اور یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ یہ علاقہ ٹرائوٹ مچھلی کی فارمنگ کے لئے نہایت موزوں ہے ۔
یو یونگ بیائو، تحقیق دان، ادارے برائے ماہی پروری، چین نے تربیتی کورس کے شرکاء سے خطاب میں کہا کہ پاکستان کے شمالی علاقہ جات ٹرائوٹ مچھلی کی فارمنگ کے نہایت موزوںعلاقے ہیں
جہاں کی آب و ہوا اور پانی ٹرائوٹ مچھلی کی فارمنگ کے لئے انتہائی مفید ہے اس سے علاقے کے لوگوں کے روزگا ر میں اضافے کے مواقع موجود ہیں نیز غربت میں خاتمہ بھی ہو گا۔ اس سے پاکستان کو غذائی تحفظ کا حصول بھی ممکن ہو گا۔ چینی تحقیق دان نے مزید کہا کہ چین پاکستان میں مچھلی کے سیکٹر میں ترقی اور تحقیق کے لئے ہر ممکن مدد کرنے کو تیارہے۔
ڈاکٹر جوہر علی، ممبر (علوم حیوانات) پی اے آر سی نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہ پاکستان میں ٹرائوٹ مچھلی کی فارمنگ کے انتہائی موزوں مواقع ہونے کے باوجود اس سیکٹر کی جانب خاص توجہ نہیں کی گئی جب کہ اس پر توجہ کے ذریعے قومی اور علاقائی ترقی کے بہترین مواقع موجود ہیں
نیز علاقائی اور قومی معیشت کی مضبوطی بھی ممکن ہے۔ تربیتی کورس کے شرکاء سے ڈاکٹر سرفراز احمد ، ممبر (قدرتی وسائل) پی اے آر سی نے بھی خطاب کیا اور کہا کہ کولڈ واٹر فش کی کی اہمیت کو
اجاگر کرنے کی ضرورت ہے اس سے شمالی علاقہ جات کی دیہی ترقی میں اضافہ ممکن ہے ۔انہوں نے مزید کہ کہ ٹرائوٹ فش فارمنگ ا یک ایسا سیکٹر ہے جس کے ذریعے مختلف معاشی چیلنجز سے نبرد آزما ہوا جا سکتا ہے۔