ایل ڈی اے کی نااہلی اور ملی بھگت ضلع قصور میں غیر قانونی ہاﺅسنگ سکیموں کی بھرمار
قصور(مقصود انجم کمبوہ بیوروچیف قصور)بارے چھان بین اور کارروائی کرنے کا قصور (بیورو رپورٹ)ایل ڈی اے کی نااہلی اور ملی بھگت ضلع قصور میں غیر قانونی ہاﺅسنگ سکیموں کی بھرمار۔غیر قانونی ہاﺅسنگ سکیموں کے ذریعے عوام کو لوٹنے والا مافیا سرگرم، ایل ڈی اے اور ٹی ایم اے کے اہلکارغیر قانونی ہاﺅسنگ سکیموں کےخلاف کارروائی کرنے کی بجائے
منتھلیاں وصول کرکے اپنے غیر قانونی اثاثے بنانے میں مصروف عمل۔ ضلع قصور کی سیاسی ، سماجی ، فلاحی اور نمائندہ تنظیموں سمیت شہریوں نے وزیرا علیٰ پنجاب اور وزیر بلدیات پنجاب سے غیرقانونی ہاﺅسنگ سکیموں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ اورنیب اور ایف آئی اے سے ایل ڈی اے و ٹی ایم اے کے کرپٹ ملازمین کے غیر قانونی اثاثہ جات بارے چھان بین اور کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے
۔ تفصیل کے مطابق ضلع قصور میں غیر قانونی ہاﺅسنگ سکیموںکی بھرمار ہو چکی ہے اور یہ مافیا غیر قانونی ہاﺅسنگ سکیموں کے ذریعے عوام کو دونوں ہاتھوں سے لوٹ رہا ہے جبکہ غیر قانونی ہاﺅسنگ سکیمیں بڑھنے کے ساتھ ایل ڈی اے اور ٹی ایم اے ملازمین کے غیر قانونی اثاثے بھی بڑھتے جارہے ہیں
کیونکہ یہ اہلکار غیر قانونی ہاﺅسنگ سکیموں کے خلاف کارروائی کرنے کی بجائے ان سے منتھلیاں وصول کرنے میں مصروف ہیں۔قصور شہر سمیت ضلع قصور کے دےگر علاقوں قصور رائیونڈ روڈ، قصور کوٹرادھاکشن روڈ،کوٹرادھاکشن چونیاں روڈ،الٰہ آباد چونیاں روڈ، قصور الٰہ آباد روڈ،
الٰہ آباد کنگن پور روڈ، پتوکی چونیاں روڈ،قصور قادی ونڈ روڈ، لاہور قصور روڈ، قصور دیپالپوربائی پاس روڈ،قصور گنڈا سنگھ روڈ،چونیاں چھانگا مانگا روڈ،پتوکی بھائی پھیرو روڈ،پتوکی ہلہ روڈ بائی پاس و دیگر مقامات پر مافیا نے غیر قانونی ہاﺅسنگ سکیمیں بنا رکھی ہیں
جن کے ذریعے سادہ لوح عوام کو دونوں ہاتھوںسے لوٹا جارہا ہے ۔عوام کے سامنے ان غیر قانونی ہاﺅسنگ سکیموں کو ایل ڈی اے اور ٹی ایم سے منظور شدہ ظاہر کرکے پلاٹ فروخت کےے جاتے ہیں،
محکمہ مال رجسٹری برانچ سے ملی بھگت کرکے ان غیر قانونی پلاٹوں کی بھاری رشوت کے عوض رجسٹریاں کروادی جاتی ہیں۔ ضلع قصور کی سیاسی ، سماجی ، فلاحی اور نمائندہ تنظیموں
سمیت شہریوں نے وزیرا علیٰ پنجاب اور وزیر بلدیات پنجاب سے غیرقانونی ہاﺅسنگ سکیموں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ اورنیب اور ایف آئی اے سے ایل ڈی اے و ٹی ایم اے کے کرپٹ ملازمین کے غیر قانونی اثاثہ جات مطالبہ کیا ہے ۔