Site icon FS Media Network | Latest live Breaking News updates today in Urdu

مریم اور نواز شریف کی رہائی کیلئے درخواستوں پر سماعت، نیب کو نوٹس جاری

مریم اور نواز شریف کی رہائی کیلئے درخواستوں پر سماعت، نیب کو نوٹس جاری

مریم اور نواز شریف کی رہائی کیلئے درخواستوں پر سماعت، نیب کو نوٹس جاری

لاہور ہائیکورٹ نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی طبی بنیادوں پر رہائی کی درخواست پر جمعے کو میڈیکل رپورٹ طلب کرلی جبکہ مریم نواز کی رہائی کی درخواست پر قومی احتساب بیورو (نیب) کو نوٹس جاری کردیا۔



مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے اپنے بھائی نواز شریف اور بھتیجی مریم نواز کی فوری رہائی کیلئے الگ الگ درخواستیں دائر کی ہیں۔



ان درخواستوں پر لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی اور جسٹس سردار احمد نعیم پرمشتمل دو رکنی بنچ نے سماعت کی۔ بنچ کے استفسار پر شہباز شریف کے وکلا نے بتایا کہ نواز شریف کی طبی صورتحال کے پیش نظر یہ درخواست ان کے بھائی نے دائر کی ہے۔



عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب اور پراسیکیوٹر جنرل نیب کو فوری طلب کرتے ہوئے ہدایت کی کہ نواز شریف کی میڈیکل رپورٹ کی تفصیلات پیش کی جائیں۔

عدالت نے سابق وزیراعظم کا طبی معائنہ کرنے والے ڈاکٹر محمود ایاز کو بھی طلب کرلیا اورنواز شریف اور مریم نواز کی درخواستوں پر نیب کو نوٹس جاری کردیے۔



عدالت نے درخواستوں پر مزید سماعت 25 اکتوبر کی صبح 9 بجے تک ملتوی کر دی اور نیب کے وکیل کو ہدایت کہ درخواستوں کے قابلِ سماعت ہونے پر دلائل دیئے جائیں۔



خیال رہے کہ شہباز شریف نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں بھی اپنے بھائی نواز شریف کی العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں سزا کی معطلی کیلئے درخواست دے رکھی ہے۔



اس درخواست پر آج  اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل دو رکنی ڈویژن بنچ نے رجسٹرار آفس کے اعتراضات کے ساتھ سماعت کی۔



اسلام آباد ہائیکورٹ نے العزیزیہ سٹیل ملز ریفرنس میں نواز شریف کی طبی بنیادوں پر سزا معطلی کی درخواست پر رجسٹرار آفس کے اعتراضات دور کرتے ہوئے سروسز اسپتال کے ایم ایس کو نواز شریف کا علاج کرنےوالے ایک ڈاکٹر اور میڈیکل رپورٹس کے ہمراہ جمعہ کو ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا۔

نیب، چیف سیکرٹری اور سیکرٹری داخلہ پنجاب کو بھی نوٹسز جاری کردیے گئے ہیں۔

خیال رہے کہ کوٹ لکھپت جیل میں قید میاں نوازشریف کی طبعیت 21 اکتوبر کو خراب ہوئی اور ان کے پلیٹیلیٹس میں اچانک غیر معمولی کمی واقع ہوئی، اسپتال منتقلی سے قبل سابق وزیراعظم کے خون کے نمونوں میں پلیٹیلیٹس کی تعداد 16 ہزار رہ گئی تھی جو اسپتال منتقلی تک 12 ہزار اور پھر خطرناک حد تک گرکر 2 ہزار تک رہ گئی تھی۔



نواز شریف کا علاج کرنے والے میڈیکل بورڈ کے سربراہ پروفیسر محمود ایاز نے بتایا کہ نواز شریف کے مرض کی ابتدائی طور پر تشخیص کر لی گئی ہے، نواز شریف کی تلی کے بے ترتیب کام کرنے سے پلیٹلیٹس ٹوٹ رہے ہیں، نواز شریف کو ایک دوا شروع کرا دی گئی ہے جب کہ دوسری دوا پورے جسم کے اسکین کے بعد شروع کرائی جائے گے۔



ڈاکٹر محمود ایاز نے کہا امید ہے تین سے چار روز میں نواز شریف کی طبعیت میں بہتری آئے گی۔



Exit mobile version