146

جے یو آئی (ف) کے اہم رہنما حافظ حمد اللہ کی پاکستانی شہریت منسوخ

جے یو آئی (ف) کے اہم رہنما حافظ حمد اللہ کی پاکستانی شہریت منسوخ

اسلام آباد ((نمائندہ خصوصی )) اسلام آباد: نیشنل ڈیٹابیس رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) نے جے یو آئی (ف) کے اہم رہنما اور سابق سینیٹر حافظ حمد اللہ کی پاکستانی شہریت منسوخ کردی۔

پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) کی جانب سے جاری نوٹی فکیشن کے مطابق نادرا نے جمعیت علما اسلام (ف) کے سابق سینیٹر حافظ حمد اللہ کی شہریت ختم کرتے ہوئے انہیں غیر ملکی شہری قرار دیا ہے۔




پیمرا کے نوٹی فکیشن کا عکس

نادرا کی جانب سے بتایا گیا ہےکہ حافظ حمد اللہ صبور پاکستانی شہری نہیں ہیں، نادرا نے حافظ حمد اللہ کا قومی شناختی کارڈ بھی منسوخ کرکے ضبط کرلیا۔




نادرا کی طرف سے آگاہی پر پیمرا نے بھی ٹی وی چینلز پر حافظ حمداللہ کی کوریج کرنے پر پابندی عائد کردی۔

پیمرا کے نوٹس میں ٹی وی چینلز کو یہ ہدایت کی گئی ہے کہ وہ حافظ حمد اللہ کو پروگرام اور ٹاک شوز میں نہ بلائیں۔




سینئر صحافی و تجزیہ کار سلیم صافی کےمطابق سابق سینیٹر حافظ حمد اللہ کے والد قاری ولی محمد 70 کی دہائی میں سرکاری اسکول ٹیچر کی حیثیت سے ریٹائرڈ ہوئے جب کہ حافظ حمد اللہ کے ایک بیٹے شبیر احمد فوج میں سیکنڈ لیفٹیننٹ ہیں۔

آزادی مارچ





واضح ہے کہ جمعیت علما اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے 27 اکتوبر کو اسلام آبادمیں مارچ کا اعلان کر رکھا ہے  جس کے بعد وفاقی حکومت نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے آزادی مارچ کو روکنے کی تیاریاں شروع کردی ہیں اور دریائے سندھ پر پنجاب اور خیبرپختونخوا کو ملانے والے اٹک پل پر کنٹینرز پہنچادیے ہیں، پُل کو بند کرنے کیلئے وزارت داخلہ کے فیصلے کا انتظار کیا جارہا ہے، پل پر کنٹینرز لگانے کا کام جاری ہے تاہم ٹریفک کیلئے ابھی ایک لین کھلی ہے۔




پولیس حکام کے مطابق وزارت داخلہ کا حکم ملتے ہی اٹک پل کو مکمل بند کردیا جائے گا جبکہ ذرائع کا کہنا ہے کہ آزادی مارچ کے پیش نظر پشاور سے لاہور جی ٹی روڈ بھی بند کیے جانے کا امکان ہے۔




اُدھر وفاقی دارالحکومت میں آزاد کشمیر، پنجاب اور بلوچستان سے اضافی پولیس نفری طلب کرلی گئی ہے جنہیں ٹھہرانے کیلئے اسلام آباد کی سرکاری عمارتیں خالی کرانے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔




اسلام آباد کو کنٹینرز سٹی بنادیا گیا ہے اور شہر میں 400 سے زائد کنٹینرز پہنچا دیے گئے ہیں جبکہ ڈی چوک اور ملحقہ سڑکوں کو کنٹینرز لگاکر بند کیا جاچکا ہے۔




اسلام آباد اور کراچی میں جمعیت علمائے اسلام (ف) کے کارکنوں کو گرفتار بھی کیا گیا ہے جن پر مختلف مقدمات بنائے گئے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ وفاقی حکومت نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کی ذیلی تنظیم انصار الاسلام کو کالعدم قرار دے دیا ہے۔ 




اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں