90

ہائی وے عملے کی ملی بھگت سے مین فیروز پور روڈ پر بننے والے غیر قانون کٹ حادثات کا سبب بننے لگے

ہائی وے عملے کی ملی بھگت سے مین فیروز پور روڈ پر بننے والے غیر قانون کٹ حادثات کا سبب بننے لگے

قصور(مقصود انجم کمبوہ بیوروچیف) ہائی وے عملے کی ملی بھگت سے مین فیروز پور روڈ پر بننے والے غیر قانون کٹ حادثات کا سبب بننے لگے، اب تک درجنوں افراد حادثات کی وجہ سے لقمہ اجل بن چکے ہیں، ہائی وے کے حکام نے آنکھوں پر چمک کی پٹی بھاند کر مکمل خاموشی اختیار کر رکھی ہے،




آج تک کوئی بھی غیر قانونی کٹ بنانے والے شخص گرفتار نہ ہو سکا، محکمہ کی ملی بھگت سے بننے والا ایک بھی کٹ ختم نہ ہو سکا، محکمہ کی مجرمانہ غفلت کی وجہ سے دن بدن اضافہ ہونے لگا، سیکرٹری ہائی وے، کمشنر لاہور، ڈپٹی کمشنر قصور ودیگر اعلی حکام سے فوری نوٹس لیتے ہوئے غیر قانونی کٹ ختم اور ملوث ملازمین کو معطل کرنے کا مطالبہ،




تفصیلات کے مطابق مصطفی آباد للیانی سے قصور تک مین فیروز پور روڈ اور سروس روڈ کے درمیان بننے والے غیر قانونی کٹ حادثات کا سبب بننے لگی، محکمہ کے ملازمین کی ملی بھگت کی وجہ سے کوئی پوچھنے والا نہیں،




فیروز پور روڈ پر پٹرول پمپ مالکان کی وجہ سے کٹ بنانے کی تعداد میں دن بدن اضافہ ہونے لگا، مصطفی آباد سے بھلو سات سے آٹھ کلو میٹر کے علاقہ میں ایک درجن سے زائد کٹ بن چکے ہیں، کٹ بنانے والوں کے خلاف چند ایک مقدمات کا اندراج علم ہونے کے باجود نا معلوم افراد کے خلاف ہوا




، محکمہ کی کرپشن ، مجرمانہ غفلت کی وجہ سے آج تک نہ تو کوئی ملزم گرفتار ہو سکا اور نہ ہی کسی کٹ کو ختم کیا گیا، جن افراد کے خلاف مقدمات درج ہوئے انہوں نے بھی اندراج مقدمہ کے چند روز بعد محکمہ کے ملازمین کا منہ دوسری طرف کرکے کٹ بنا لیا، جبکہ عوام نے ایک روڈ سے دوسرے روڈ پر جانے کےلئے پانچ کے قریب غیر قانونی یوٹرن بھی بنا رکھے ہیں،




محکمہ ہائی وے نے لاکھوں روپے رشوت وصول کرکے پمپ مالکان کو قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع کاپر مٹ دے رکھا ہے، وزیر اعظم پاکستان، وزیر اعلی پنجاب، محکمہ ہائی وے کے اعلی حکام، ڈی سی قصور ودیگر سے فوری نوٹس لیتے ہوئے مین فیروز پر بننے والے غیر قانونی یوٹرن اور کٹ فوری ختم کرنے اور محکمہ کے ملوث ملازمین کو معطل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔




اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں