138

دو تین ماہ بعد کوئی وزیراعظم بننے کو تیار نہیں ہوگا، مولانا فضل الرحمان

دو تین ماہ بعد کوئی وزیراعظم بننے کو تیار نہیں ہوگا، مولانا فضل الرحمان

جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی۔ ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ عمران خان کے ہوتے ہوئے ایسی صورتحال ہوچکی ہے کہ دو تین ماہ بعد کوئی وزیراعظم بننے کو تیار نہیں ہوگا۔




اسلام آباد میں مولانا فضل الرحمان سے پاکستان مسلم لیگ (ق) کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین اور چوہدری پرویز الٰہی نے ملاقات کی اور سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔




ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم استعفیٰ دے دیتے تو احتجاج ملک بھر میں نہیں پھیلتا، حکومت ہمارے کارکنوں کو تنگ کرکے ماحول مزید خراب نہ کرے۔




مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ہم شہریوں کی جنگ لڑ رہے ہیں، عوام سبزی خریدنے کے بھی قابل نہیں،جہاں جمہوریت بھی مشکوک ہو مہنگائی بھی ہو عوام کے پاس جانا جمہوری حق ہے۔

سابق وزیراعظم نواز شریف کے حوالے سے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ نوازشریف کی صحت پر حکومت کی جانب سے بداخلاقی کا مظاہرہ کیا جارہا ہے۔




جمہوریت چلتی رہنی چاہیے، چوہدری شجاعت




اس موقع پر سربراہ ق لیگ چوہدری شجاعت حسین کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان نے جمہوریت کی بات کی ہے، ان کے کہنے پر بہت لوگ جمع ہوئے اس پر انہیں مبارک باد دیتا ہوں۔ جمہوریت چلتی رہنی چاہیے۔




چوہدری پرویز الٰہی کا کہنا تھا کہ مولانا صاحب کی قیادت میں اتنے بڑے دھرنے سے ثابت ہوا کہ وہ واحد اپوزیشن لیڈر ہیں، ٰاپوزیشن کی تمام جماعتیں مولانا فضل الرحمان کے پیچھے کھڑی ہیں اور اپوزیشن جماعتوں نے عملی طور پر ثابت کردیا کہ وہ مولانا صاحب کی سیاست کو مانتے ہیں۔




ان کا کہنا تھا کہ مولانا کا دھرنا واحد دھرنا ہے جہاں کچھ بھی نہ ہوا ٹریفک بھی چلتی رہی، یہ دھرنا پرامن اور منظم تھا، ماضی کے دھرنوں کے دوران گولی بھی چلی اور ٹریفک بھی بند ہوا۔




واضح رہے کہ گذشتہ روز مولانا فضل الرحمان نے اسلام آباد میں دھرنا ختم کرنے کے ساتھ اپنے ‘پلان بی’  کے تحت ملک بھر میں احتجاج کا اعلان کیا تھا۔




مولانا فضل الرحمان کا گذشتہ روز آزادی مارچ کے شرکا سے خطاب میں کہنا تھا کہ  آزادی مارچ کا یہ مرحلہ پرامن رہا، دنیا نے دیکھ لیا کہ ہم کتنے منظم ہیں، آگے بھی پرامن رہنا ہے، جس طرح مجھے اپنے ایک ایک کارکن کا خون عزیز ہے اسی طرح بطور پاکستانی مجھے ہر پولیس، ایف سی اور دیگر لوگوں کی جان بھی عزیز ہے۔




انہوں نے کہا کہ آگے کا لائحہ عمل یہ ہوگا کہ کارکن شہروں میں نہ بیٹھیں تاکہ لوگ پریشان نہ ہوں، اگلے دھرنے شہروں کے اندر نہیں ، قومی شاہراہوں پر ہوں گے۔




گذشتہ روز کے اعلان کے بعد آج جے یو آئی کی جانب سے پلان بی کے تحت ملک کی مختلف شاہراہوں پر دھرنا دے کر راستہ بند کردیا گیا ہے۔




خیال رہے کہ  مولانا فضل الرحمان نے وزیراعظم عمران خان سے فوری مستعفی ہونے اور نئے انتخابات سمیت دیگر مطالبات کررکھے ہیں تاہم حکومت اور اپوزیشن میں وزیراعظم کے استعفے اور نئے انتخابات کے معاملے پر ڈیڈ لاک برقرار ہے




اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں