89

دو سالہ بچے سمیت رشتہ داروں کی جامہ تلاشی پر نظربند سیاستدانوں کا سب جیل میںاحتجاج

دو سالہ بچے سمیت رشتہ داروں کی جامہ تلاشی پر نظربند سیاستدانوں کا سب جیل میںاحتجاج
سرینگر (سید عمر گردیزی ، نمائندہ خصوصی )مقبوضہ کشمیر میں سب جیل قرار دیے جانے والے ایم ایل اے ہوسٹل سرینگر میں نظربند سیاستدانوں نے ایک دوسالہ بچے سمیت ان کے اہلخانہ اور رشتہ داروں کی جامہ تلاشی لینے پر احتجاج کیا ہے۔کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق نیشنل کانفرنس کے نظربند رہنما تنویر صادق کے ایک رشتہ دارنے احتجاج کی تصدیق کی ہے
۔ تنویر صادق سابق کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کا قریبی ساتھی ہے۔ ان کے رشتہ داروں نے کہاکہ بھارتی فورسزنے سیاستدانوں سے ملنے کے لیے آنے والے رشتہ داروں کی گیٹ پر کئی بار تلاشی لی۔ جموںوکشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کئے جانے کے بعدنظربند کئے گئے سیاستدانوںکے رشتہ دار ہفتے میں دوباران سے ملنے کے لیے آسکتے ہیں۔ رشتہ داروں نے کہا
کہ ایک دو سالہ بچے کی بھی تلاشی لی گئی۔ انہوں نے کہا کہ پولیس اہلکاروں نے والدہ کی گود میں بچے کی تلاشی لی جبکہ دیگر بچوں کی بھی تلاشی لی گئی۔انہوں نے کہاکہ سیاستدانوں کو غصہ دلایا گیا جس پر انہوںنے آواز اٹھائی۔ انہوں نے کہاکہ چند دن پہلے سنتور ہوٹل سے ایم ایل اے ہوسٹل جس کو اب سب جیل قراردیا گیا ہے، منتقلی کے دوران بھی کچھ سیاستدانوں کے ساتھ بدسلوکی کی گئی۔
نظربند سیاسی رہنمائوںکے اہلخانہ نے حال ہی میں گرمی کے نامناسب انتظامات کے خلاف ہوسٹل کے باہر احتجاج کیاتھا۔کشمیر میں شدید سردی ہے اور درجہ حرارت صفر سے نیچے گر گیا ہے۔ پی ڈی پی کی صدر اور سابق کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کی بیٹی التجا مفتی نے جامہ تلاشی کے بارے میں ایک ٹویٹ کرتے ہوئے کہاکہ بچے کی تلاشی لینے پر سیاستدانوں اورپولیس کے
درمیان تکرار ہوئی۔التجا نے کہاکہ سیاستدانوں کے ساتھ سخت گیر مجرموں جیسا سلوک کیا جارہا ہے۔ انہو ںنے کہاکہ انہیں پیغام دیا گیاہے کہ ان کی رہائی جموںوکشمیر میں نئے سیاسی نظام میں شمولیت پر رضامندی سے مشروط ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں