بھارتی شہربنگلورو میںجنوری میں ایک حراستی کیمپ کا افتتاح کیا جائے گا
بنگلورو (سید عمر گردیزی نمائندہ خصوصی)بھارت میں نئے قانون شہریت اور این آر سی کے خلاف بڑے پیمانے پر جاری احتجاجی مظاہروں کے باوجود مرکزی حکومت نے خاموشی سے ریاستی حکومتوں کو مسلمان تارکین وطن کے لیے حراستی کیمپ تعمیر کرنے کی ہدایت دی ہے۔ بھارتی اخبارات میں شائع ہونے والی خبروں میں کہاگیا ہے
کہ بنگلورو کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل پولیس امرکمار پانڈے نے بتایا کہ بنگلورومیں ایک حراستی کیمپ تعمیر ہوچکا ہے اور جنوری میں اس کا فتتاح کیا جائے گا۔ بھارتی حکومت نے این آر سی اور نئے قانون شہریت کے نفاذ سے قبل تمام ریاستوں میں حراستی کیمپ تعمیر کرنے کا منصوبہ بنایا تھا۔
بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ نے اعلان کیا ہے کہ 2024ءتک ملک بھر میں این آر سی کے نفاذ کا عمل مکمل کرلیا جائے گا۔ بنگلورو کے محکمہ داخلہ نے بتایا کہ شہر سے 40کلو میٹر دور علاقہ نیلا منگلا میں حراستی کیمپ کی تعمیر مکمل ہوچکی ہے جس میں غیر قانونی تارکین وطن کو رکھا جائے گا۔
انہیں متعلقہ ممالک کو واپس کئے جانے سے قبل انہیں حراستی کیمپوں میں رکھا جائے گا۔ملک بھر میں تارکین وطن کو گرفتارکرلیا جائے گا۔ محکمہ سماجی بہبود کے کمشنر آر ایس پیڈاپیا نے بتایا کہ ایک سرکاری ہاسٹل کی عمارت خالی پڑی ہوئی تھی جسے حراستی کیمپ میں تبدیل کیا جارہا ہے
۔ اطلاعات کے مطابق ریاست کرناٹک میں اب تک 750تارکین وطن کی شناخت کرلی گئی ہے۔ حراستی کیمپوں کی تعمیر کی خبر پھیلنے پر عوام باالخصوص مسلمانوں میں تشویش اور فکرمندی کی لہر دوڑ گئی ہے۔ بنگلورو میں خاص طورپر بنگالی اور کشمیریوں کی ایک بڑی تعداد قیام پذیر ہے۔