سیکٹورل ایریاء میں کمرشل عمارات کی بائی لاز پر عمل درآمد کرانے پر 2.5بلین روپے کی آمدن متوقع
اسلام آباد (فائزہ شاہ کاظمی بیورو چیف اسلام آباد) سی ڈی اے کو اسلام آباد کے سیکٹورل ایریاء میں مختلف کمرشل عمارات میں بائی لاز پر عمل درآمد کرانے کی مد میں 2.5بلین روپے کی آمدن متوقع ہے۔اس ضمن میں اسلام آباد کی کمرشل عمارات کا ایک جامع سروے کرنے کے بعد سی ڈی اے کے بلڈنگ کنٹرول ڈائریکٹوریٹ I- نے ان عمارات میں کمپاؤنڈ ایبل اور نان کمپاؤنڈ ایبل خلاف ورزیوں کی کیٹگریز کا تعین کیا ہے۔
یہ ریونیو کمرشل عمارات میں کمپاؤنڈ ایبل خلاف ورزیوں کی مد میں حاصل ہونے کی توقع ہے جبکہ نان کمپاؤنڈ ایبل خلاف ورزیوں پر بلڈنگ بائی لاز کے تحت سخت کاروائی عمل میں لاتے ہوئے ان خلاف ورزیوں کے خاتمے کو یقینی بنایا جائے گا۔ کئی سالوں سے لیکر اب تک یہ تمام کمرشل بلڈنگز سرکاری فیسیں ادا کئے
بغیر کاروباری سرگرمیوں کے لیے استعمال میں لائی جا رہی ہیں۔ تاہم یا تو اب ایسی عمارات کے مالکان کو فیسوں کی ادائیگی کرنا پڑے گی یا ان کے خلاف بھر پور کاروائی عمل میں لا کر خلاف ورزیوں کا خاتمہ کیا جائے گا۔
کمپاؤنڈ ایبل خلاف وررزیوں میں بلڈنگ پلان کی منظوری حاصل نہ کرنے کے علاوہ بلڈنگ کی تکمیل پر کمپلیشن سرٹیفکیٹ حاصل نہ کرنا شامل ہے۔ مزید برآں ان میں وہ عمارات بھی شامل ہیں
جنہیں اگرچہ زیادہ فلور تعمیرکرنے کی اجازت تھی مگر انہوں نے سی ڈی اے سے کم فلور کا نقشہ منظور کروانے کے بعد باقی فلورز بھی تعمیر کر رکھے ہیں۔ اس کے علاوہ ایسی خلاف ورزیاں جو جرمانے کے ساتھ کور کی جا سکیں وہ بھی کمپاؤنڈ ایبل خلاف ورزیوں میں شامل ہیں۔
واضح رہے کہ سی ڈی اے کی موجودہ انتظامیہ نے ادارے میں قوانین پر موئثر عملدرآمد کی واضح اور جامع حکمت عملی بنائی ہے جس کے تحت نظام میں موجودہ خامیوں کو دورکرنے کے علاوہ مستقل ریونیو جنریشن کے مزید ذرائع تلاش کیے جا رہے ہیں۔اس سے قبل سی ڈی اے کے بلڈنگ کنٹرول ڈائریکٹوریٹ کے پاس اسلام آباد کی کمرشل عمارات سے متعلق جامع اور مرتب کردہ ڈیٹا موجود نہ تھا
جس کے باعث کمرشل عمارات میں جہاں بلڈنگ بائی لاز کی خلاف ورزیاں کی جا رہی تھیں وہاں ادارے کو ریونیو حاصل نہ ہونے کی وجہ سے نقصان ہو رہا تھا۔ان اقدامات کے باعث نہ صرف ایک عرصہ سے تعطل کے شکار مختلف امور کو حل کیا جا رہا ہے
بلکہ ان اقدامات سے ادارے کی مالی حیثیت بھی بتدریج مستحکم ہو رہی ہے۔اس سروے میں اسلام آباد کے بلیو ایریاء، مراکز، کلاس تھری شاپنگ سینٹر ز، آئی اینڈ ٹی سینٹر اور پٹرول پمپس سمیت 3000 کمرشل عمارات کا معائنہ کر کے یہ ڈیٹا حاصل کیا گیا۔ اس ڈیٹا کے حصول کے بعد اس ڈیٹا کی روشنی میں بلڈنگ مالکان کو شو کاز نوٹس جاری کئے گئے کہ وہ اپنی عمارات میں بلڈنگ بائی لاز کے نفاذ کو یقینی بنائیں۔