پاکستان کی آبادی اس وقت تقریباً 22کروڑ کو پہنچ چکی انصاف دینے کیلئے صرف چند ہزار ججز کام ، اعظم خان سواتی
ایبٹ آباد (فرح ستی سٹی رپورٹر ایبٹ أباد)22کروڑ عوام کو چند ہزار ججز کیلئے انصاف دینا انتہائی مشکل کام ہے۔80%مقدمات وکلاء آپس میں بیٹھ کر ختم کرا سکتے ہیں۔ ہڑتال ختم کرنے کے بارے میں ایک بار وکلاء سوچیں ضرور۔ وکلاء اور عام آدمی کیخلاف قانون بنانے کا تحریک انصاف کی حکومت سوچ بھی نہیں سکتی۔
ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر پارلیمانی امور اعظم خان سواتی نے ڈسٹرکٹ بار میں لائبریری کے افتتاح کے بعد تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ پاکستان کی آبادی اس وقت تقریباً 22کروڑ کو پہنچ چکی ہے
لیکن انہیں انصاف دینے کیلئے صرف چند ہزار ججز کام کر رہے ہیں۔ ایک ایک عدالت میں روزانہ کی بنیاد پر تیس سے چالیس کیسز لگے ہوئے ہوتے ہیں اس کے حالات میں ججز کیلئے انصاف فراہمی ایک انتہائی مشکل کام ہے یہی وجہ ہے کہ کیسز کے فیصلے تاخیر کا شکار بھی ہو رہے ہیں
۔80%مقدمات وکلاء آپس میں بیٹھ کر ختم کرا سکتے ہیں کیونکہ وکیل کو پتہ ہوتا ہے کہ ان کا موئکل درست ہے یا غلط۔ وکلاء برادری کو جاری ہڑتال کے بارے میں ایک بار ضرور سوچنا چاہیے تحریک انصاف کی حکومت وکلاء اور عام آدمی کیخلاف قانون بنانے کا سوچ بھی نہیں سکتی
۔انیس سالہ سیاست میں آج تک چائے کی پیالی تک اپنے خرچ پر پیتا ہوں۔ دو آنے سے شروع ہونیوالی زندگی آج اللہ کی ہر نعمت رکھتی ہے آبائی ضلع مانسہرہ سے زیادہ ایبٹ آباد سے محبت ہے کیونکہ یہاں سے میری بہت یادیں وابستہ ہیں بلکہ سیاست بھی ایبٹ آباد میں کالج کے دور طابعلمی بھی شروع کی۔
کالے کی کوٹ کی حرمت بہت زیادہ ہے وکلاء کو چاہیے کہ اس کالے کوٹ کی حرمت کو مزید تقویت بخشیں۔ڈسٹرکٹ بار سمیت وکلاء کے مسائل وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ سے ملاقات کے موقع پر سامنے رکھوں گا
اور انہیں حل کرا کے وزیر اعلیٰ ہاؤس سے نکلوں گا۔ اعلانات کرنا میرا شیوہ نہیں جو کام بھی کرتا ہوں عملی کرتا ہوں اور آج تک اس کے نتائج بھی ملے ہیں۔اس موقع پر کمشنر ہزارہ سید ظہیر السلام ٗ سابق وائس چیئرمین پاکستان بار کونسل سید امجد شاہ ایڈووکیٹ اور ڈسٹرکٹ بار کے صدر اسد خان جدون ایڈووکیٹ نے بھی خطاب کیا