وفاقی وزیر نے ملک میں آٹے کے بحران کی ذمہ داری سندھ حکومت پر ڈال دی
وفاقی وزیر برائے بحری امور علی زیدی نے ملک میں جاری آٹے کے بحران کی ذمہ داری سندھ حکومت پر ڈال دی۔
اپنے بیان میں علی زیدی کا کہنا تھا کہ سندھ کی کرپٹ اور نااہل حکومت آٹے کے بحران کی براہ راست ذمہ دار ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان ایگریکلچرل اسٹوریج اینڈ سروسز کارپوریشن (پاسکو) کے پاس سندھ کے لیے 3 لاکھ ٹن گندم موجود ہے لیکن سندھ حکومت نے پاسکو سے صرف ایک لاکھ ٹن گندم اٹھائی ہے
…and to top it all… when inquired the Sindh Govt food Minister, on the floor of the house, has the audacity to say:
“Wheat ko chohay kha gai”
If this crises is not handled on war footing, I fear big protests against the Sindh Govt
May Allah guide us all to help our countrymen— Ali Haider Zaidi (@AliHZaidiPTI) January 19, 2020
ان کا کہنا ہے کہ ایک بار پھر سندھ حکومت کی سستی اور نا اہلی بےنقاب ہوگئی، سب سے بڑی بات، سندھ کے وزیر خوراک سے پوچھا گیا تو اسمبلی میں کہا کہ گندم کو چوہے کھا گئے۔
علی زیدی کا کہنا تھا جی اگر یہ بحران ہنگامی بنیادوں پر حل نہ ہوا تو سندھ حکومت کے خلاف بڑے احتجاج کا خدشہ ہے۔
خیال رہے کہ ملک بھر میں آٹے کا بحران شدت اختیار کر چکا ہے اور کراچی، حیدرآباد اور لاہور سمیت مختلف شہروں میں فی کلو آٹے کی قیمت 70 روپے تک پہنچ گئی ہے۔
وزیر اعظم عمران خان نے آٹے کی قیمت میں اضافے کا نوٹس لیا ہے اور آٹے کے بحران سے نمٹنے کیلئے گرینڈ آپریشن کی ہدایت کی ہے