وزیر اعظم آزاد کشمیر نےعباسپور ٹی ایچ کیو ھاسپیٹل کی بلڈنگ کا افتتاح کر دیا
اسلام آباد (فائزہ شاہ کاظمی بیوروچیف )الحمد لله آ ج مورخہ 7 مارچ 2020ء عباسپور ٹی ایچ کیو ھاسپیٹل کی بلڈنگ کا افتتاح جناب وزیر اعظم آزاد کشمیر نے کر دیا ھے اور ساتھ ھی یہ اعلان بھی کیا
کہ دو ماہ میں ھاسپیٹل فل آپریشنل ھوگا اور میں دوبارہ آؤں گا – اھلیان عباسپور کا یہ دیرینہ اور جائز مطالبہ پورا ھونے پر جہاں وزیر اعظم آزاد کشمیر اور حلقہ کے ایم ایل اے و وزیر حکومت محمد یاسین گلشن خراج تحسین کے مستحق ھیں وھی پر اس منصوبے کی افادیت کو اجاگر کرنے اور اسے سرد خانے سے باھر لانے پر کچھ خاموش کردار بھی ھیں جن میں دنیا ٹی وی کے سابق سنئیر رپورٹر کاشف میر اور انکی ٹیم بھی شامل ھے
جو عباسپورین سوشل گروپ کی دعوت پر نومبر 2017میں عباسپور تشریف لائے اور اس اھم مسئلے کو ھائی لائٹ کیا – اس رپورٹ کے بعد اس منصوبہ کی تکمیل میں مسلسل حرکت ھوتی رھی –
عباسپور کی یوتھ نے اس مسئلہ کو بہت خوبصورت انداز میں اٹھایا اور سیٹنگ ایم ایل اے اور وزیر حکومت کو اعتماد میں لیکر ” ھسپتال بناؤ زندگی بچاؤ ” کے سلوگن سے ایک ایسی جاندار تحریک چلائی کہ جس کے نتیجہ میں ھسپتال کا دوبارہ نوٹیفیکیشن بھی ھوا ٹینڈر بھی ھوئے
اور تعمیر اور تکمیل بھی شروع ھوئی – یوتھ کی اس تحریک میں تمام سیاسی جماعتوں کے کارکن انجمن تاجراں کے نمائیندے اور سول سوسائٹی کے زعماء برابر شریک رھے – عوام نے اپنے نمائیندے کے ھاتھ مضبوط کئے اور اس نے پوری سیاسی طاقت کو بروئے کار لا کر حکومت سے منصوبہ کی تکمیل کرائی –
اس وقت کے ڈی سی پونچھ راجہ طائر ممتاز نے بھی بے حد تعاون اور مدد کی وزیر اعظم کو ایک سپیشل رپورٹ دی اور ایک مشترکہ وفد کی قائمقام وزیر اعظم راجہ نثار خان سے ملاقات بھی کرائی –
بلڈنگ تیار ھونے پر مقامی اپوزیشن نے بھی خالی دیوراوں کا افتتاح کرنے پر احتجاج کیا اس احتجاج کا خاتمہ اس یقین دھانی پر ھوا کہ جون 2020ء تک ھاسپیٹل پوری طرح فنگشنل ھو جائے گے -اس موقعہ پر اگر راجہ ممتاز حسین راٹھور اور سردار اصغر آفندی کا ذکر نہ کیا جائے تو زیادتی ھو گی
جنہوں نے اس علاقے کو سب ڈویژن کا درجہ دیکر اسکا انتظامی سٹیٹس بلند کیا – سیاسی قوتیں اور سول سوسائٹی اپنے حقوق کے لئے متحد ھوں تو جمہوری حکومتیں بہتر کام کرتی ھیں – امید ھے کہ عباسپور کے دیگر اھم مسائل پر بھی تمام سیاسی قوتیں بشمول حکمران جماعت اور سول سوسائٹی ایک پیچ پر رھیں گے