108

پاکستان میں کورونا سے چوتھی ہلاکت کی تصدیق، مجموعی کیسز 714 ہو گئے

پاکستان میں کورونا سے چوتھی ہلاکت کی تصدیق، مجموعی کیسز 714 ہو گئے

اسلام آباد(نمائندہ خصوصی)پاکستان میں کورونا سے چوتھی ہلاکت کی تصدیق، مجموعی کیسز 714 ہو گئے
سندھ میں کورونا کےمزید 41، پنجاب میں 27 اور گلگت بلتستان میں 16 نئے کیس سامنے آئے ہیں

2020ویب ڈیسک 22 مارچ ،

خیبرپختونخوا کے مشیر اطلاعات اجمل وزیر نے صوبے میں کورونا وائرس میں مبتلا ایک اور مریض کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے جس کے بعد ملک بھر میں کورونا سے ہلاکتوں کی تعداد 4 ہو گئی ہے جبکہ ملک بھر میں متاثرہ مریضوں کی تعداد 714 تک جاپہنچی ہے۔

ہفتے کی رات 12 بجے تک ملک میں کورونا وائرس کے مجموعی کیسز کی تعداد 630 تھی جو کہ اب تک714 تک پہنچ گئی ہے۔

سندھ میں آج کورونا کےمزید 41، پنجاب میں 27 اور گلگت بلتستان میں 16 نئے کیس سامنے آئے ہیں۔

ہفتے کو اسلام آباد میں زیر علاج ایک مریض صحتیاب بھی ہوا جس کے بعد اس وائرس سے صحتیاب ہونے والوں کی مجموعی تعداد 5 ہوگئی ہے۔ اس سے قبل کراچی میں 2، حیدرآباد میں ایک اور اسلام آباد میں ایک مریض صحتیاب ہوچکا ہیں۔

ملک میں اب تک 4 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہوئی ہے جن میں سے 3 کا انتقال خیبرپختونخوا اور ایک کا سندھ میں ہوا۔

سندھ

سندھ میں کورونا وائرس کے مزید 41 کیسز سامنے آئے ہیں جس کے بعد صوبے میں کل کیسز کی تعداد 333 تک پہنچ چکی ہے۔

ترجمان سندھ حکومت کے مطابق کراچی میں مزید 18 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جس کے بعد شہر میں کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد 122 ہوگئی ہے جب کہ ایک مریض کا تعلق حیدرآباد سے ہے ۔

ترجمان کے مطابق تفتان سے آنے والے زائرین کے لیے سکھر میں بنائے گئے قرنطینہ مرکز میں کورونا وائرس کے مزید 23 کیسز آئے ہیں جس کے بعد سکھر میں کل متاثرہ افراد کی تعداد 210 تک جاپہنچی ہے۔

ترجمان کے مطابق سندھ میں 3 مریض صحت یاب ہوئے ہیں، جن میں سے 2 کا تعلق کراچی اور ایک کا حیدرآباد سے ہے جب کہ ایک مریض کا انتقال ہوچکا ہے۔

پنجاب
پنجاب میں کورونا وائرس کے مصدقہ کیسز کی تعداد بڑھ رہی ہے اور وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے مطابق صوبے میں مریضوں کی مجموعی تعداد 163 ہو گئی ہے۔

وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے سوشل میڈیا پر اپنے ٹوئٹ میں بتایا کہ پنجاب میں کورونا وائرس کے تصدیق شدہ 163کیسز میں سے 131 ڈیرہ غازی خان قرنطینہ مرکز، لاہور میں 21، گجرانوالہ میں 4،  جہلم اور گجرات میں 2، 2 اور راولپنڈی میں ایک کیس ہے۔

بلوچستان

وزیراعظم عمران خان کے مشیر برائے صحت ظفر مرزا کے مطابق بلوچستان میں اب تک 104 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

چیف سیکرٹری بلوچستان کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کوروکنے کے لیے میل جول پرپابندی ہے،  یہ وائرس میل جول سے پھیلتا ہے لہٰذا عوام سے اپیل ہے کہ وہ گھروں میں محدود رہیں۔

خیبرپختونخوا

خیبرپختونخوا میں کورونا کے 4 نئے کیسز کی تصدیق ہونے کے بعد صوبے میں مجموعی تعداد 31 ہو گئی ہے۔

خیبرپختونخوا کے مشیر اطلاعات اجمل وزیر نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ  اب تک خیبر پختونخوا میں کورونا وائرس سے 3 افراد کا انتقال ہوا ہے۔

مشیر اطلاعات کہا کہ وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ میں کنٹرول روم قائم کر دیا گیا ہے جس کی نگرانی وزیراعلیٰ محمود خان خود کر رہے ہیں۔ 

انہوں نے کہا کہ کل صبح نو بجے سے سات روز کیلئے صوبے میں بین الاضلاع ٹرانسپورٹ پر پابندی ہوگی۔

انہوں نےکہا کہ صوبے میں شادی ہالز، اتوار بازار  اور مویشی منڈیاں بند رہیں گی جب کہ 5 اپریل تک ریسٹورنٹس پر بیٹھ کر کھانا کھانے پر بھی  پابندی ہو گی۔

گلگت

گلگت بلتستان کورونا وائرس کے مزید 16 کیسز سامنے آئے ہیں جس کے بعد کل کیسز کی تعداد 71 ہوگئی ہے۔

وزیراعلیٰ گلگت بلتستان کے مشیر اطلاعات شمس میر کا کہنا ہے کہ گلگت بلتستان میں کورونا کےمریضوں کی تعداد 55 سے بڑھ کر 71 ہوگئی ہے۔

اسلام آباد

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 11 ہے جب کہ یہاں ایک مریض صحت یاب بھی ہوچکا ہے۔




آزاد کشمیر

آزاد کشمیر میں کورونا وائرس کا اب تک ایک ہی کیس رپورٹ ہوا ہےجب کہ ریاست میں حکومت نے شہریوں سے احتیاط کرنے کی اپیل کی ہے۔

یورپ یا امریکا جیسی صورتحال ہوتی تو فوراً لاک ڈاؤن کر دیتا: وزیراعظم

وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ پاکستان میں چین یا اٹلی جیسی صورت حال ہوتی تو فوراً ملک کو لاک ڈاؤن کر دیتا۔




وزیراعظم عمران خان کا قوم سے اپنے خطاب میں کہنا تھا کہ ملک کے اندر لاک ڈاون کرنے کی بڑی بحث جاری ہے، لاک ڈاؤن یا کرفیو کا مطلب ہے کہ شہریوں کو گھروں میں مکمل بند کیا جائے، لاک ڈاؤن کرنے کا مطلب ہے کہ دیہاڑی دار طبقہ گھروں میں بند ہو جائے گا۔




انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن کرنے سے ملک کے 25 فیصد غریب لوگوں کا کیا بنے گا؟کیا ہمارے پاس اتنی صلاحیت ہے کہ ہم اتنی بڑی تعداد کو گھروں میں کھانا پہنچائیں، چین کے پاس ایک سسٹم اور مالی وسائل تھے۔ 

سندھ میں رات 12 بجے سے لاک ڈاؤن کا اعلان

دوسری جانب وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے صوبے بھر میں رات 12 بجے سے لاک ڈاؤن کا اعلان کردیا۔




ویڈیو بیان میں مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ تمام سیاسی جماعتوں، علمائے کرام اور دیگر حکام سے مشاورت کے بعد فیصلہ کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے صوبے بھر میں رات 12 بجے سے لاک ڈاؤن ہوگا اور شاپنگ مالز، تعلیمی ادارے اور دیگر مارکیٹس پہلی ہی بند ہیں تاہم اب دیگر دفاتر بھی بند ہوں گے۔




ان کا کہنا ہے کہ اب عوام کو محتاط ہوکر گھروں میں بیٹھنا ہے، یہ کرفیو نہیں (کیئر فار یو) ہے اور اس دوران لوگوں کوبلا ضرورت گھرسے نکلنے کی اجازت نہیں ہوگی، اگر کسی کام سے نکلیں تو شناختی کارڈ ساتھ رکھیں۔ 

پنجاب اور بلوچستان نے بھی فوج طلب کر لی




سندھ کے بعد پنجاب اور بلوچستان کی حکومت نے بھی وفاقی وزارت داخلہ کو فوج کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے صوبوں میں فوج تعینات کرنے کی درخواست کی ہے

کورونا سے انتقال کرنیوالوں کو تابوت میں دفنانے کی ہدایت




خیبر پختونخوا کے محکمہ ریلیف و بحالی نے کورونا وائرس سے انتقال کرنے والے افراد کی تدفین سے متعلق گائیڈ لائنز جاری کردی ہیں۔

محکمے نے کورونا وائرس سے انتقال کرنے والوں کا غسل اور تدفین کرنے والوں کو ماسک، دستانے اور دیگر حفاظتی تدایبر اختیار کرنے کی ہدایت کی ہے۔




اعلامیے کے مطابق کورونا وائرس سے انتقال کرنے والوں کو پلاسٹک کور میں بند کرکے تابوت میں دفن کیا جائے، غسل کے دوران استعمال ہونے والے اشیاء کو فوری تلف کیا جائے جب کہ قریبی رشتہ داروں کو میت تابوت کے گلاس پین ونڈو میں دیکھنے کی اجازت ہوگی۔

چین سے دنیا میں پھیلنے والا ’کورونا وائرس‘ اصل میں ہے کیا؟




عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق کورونا وائرسز ایک سے زائد وائرس کا خاندان ہے جس کی وجہ سے عام سردی سے لے کر زیادہ سنگین نوعیت کی بیماریوں، جیسے مڈل ایسٹ ریسپائریٹری سنڈروم (مرس) اور سیویئر ایکیوٹ ریسپائریٹری سنڈروم (سارس) جیسے امراض کی وجہ بن سکتا ہے۔




یہ وائرس عام طور پر جانوروں کے ذریعے انسانوں میں منتقل ہوتے ہیں۔ مثال کے طور پر سارس کے حوالے سے کہا جاتا ہے کہ یہ بلیوں کی ایک خاص نسل Civet Cats جسے اردو میں مشک بلاؤ اور گربہ زباد وغیرہ کے نام سے جانا جاتا ہے، اس سے انسانوں میں منتقل ہوا جبکہ مرس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ ایک خاص نسل کے اونٹ سے انسانوں میں منتقل ہوا۔




اس کی علامات کیا ہیں؟

ڈبلیو ایچ او کے مطابق کورونا وائرس کی علامات میں سانس لینے میں دشواری، بخار، کھانسی اور نظام تنفس سے جڑی دیگر بیماریاں شامل ہیں۔




اس وائرس کی شدید نوعیت کے باعث گردے فیل ہوسکتے ہیں، نمونیا اور یہاں تک کے موت بھی واقع ہوسکتی ہے۔

ماہرین صحت کی ہدایات




ماہرین کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس سے ہونے والی بیماری انفلوئنزا یا فلو جیسی ہی ہے اور اس سے ابھی تک اموات کافی حد تک کم ہیں۔

ماہرین کے مطابق عالمی ادارہ صحت کی سفارشات کے مطابق لوگوں کو بار بار صابن سے ہاتھ دھونے چاہئیں اور ماسک کا استعمال کرنا چاہیئے اور بیماری کی صورت میں ڈاکٹر کے مشورے سے ادویات استعمال کرنی چاہیے




اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں