86

حکومت پنجاب گندم خریداری مہم میں کسانوں کا استحصال نہیں ہونے دیگی ،سردار آصف نکئی

حکومت پنجاب گندم خریداری مہم میں کسانوں کا استحصال نہیں ہونے دیگی ،سردار آصف نکئی

قصور(مقصود انجم کمبوہ بیوروچیف قصور)حکومت پنجاب گندم خریداری مہم میں کسانوں کا استحصال نہیں ہونے دیگی ‘کسانوں کے حقوق کا تحفظ ہر قیمت پر یقینی بنایا جائیگا، حکومت کسانوں سے گندم کا ایک ایک دانہ مقررہ قیمت 1400روپے فی من کے حساب سے خریدےگی ،

کسان اپنی ضرورت کے مطابق خریداری مراکز سے بغیر کسی شرائط کے باردانہ وصول کر سکتے ہیں ، گندم خریداری مراکز میں کورونا وائرس سے بچاﺅ کیلئے ایس او پیز پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے۔

ان خیالات کا اظہار صوبائی وزیر مواصلات و تعمیرات پنجاب سردار آصف نکئی نے گزشتہ روز ڈپٹی کمشنر قصور کے کمیٹی روم میں گندم خریداری مہم کے انتظامات کا جائزہ لینے کیلئے منعقد اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر رکن قومی اسمبلی سردار طالب حسن نکئی ،

رکن صوبائی اسمبلی پیر مختار احمد ، ڈپٹی کمشنر قصور منظر جاوید علی ، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریونیو حنا ارشد ، ایڈیشنل ایس پی ملک اویس، ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولر صغیر احمد علوی ، ایس این اے زبیر انجم خان سمیت دیگر افسران نے شرکت کی ۔ اس موقع پر ڈپٹی کمشنر منظر جاوید علی نے اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے

بتایا کہ ضلع بھر میں مجموعی طور پر14گندم خریداری سینٹرز قائم کر دیئے گئے ہیں جن میں قصور‘کھڈیاں ‘عثمانوالہ ‘چونیاں ‘پتوکی ‘حبیب آباد ‘بیدیاں ‘تلونڈی‘الہ آباد ‘شام کوٹ ‘کنگن پور ‘سرائے مغل ‘پھولنگر اور کوٹ رادھا کشن شامل ہے۔ان مراکز پر کوارڈینیٹرز اور دیگر سٹاف تعینات کر دیا گیا ہے

اور حکومتی ہدایات کی روشنی میں کورونا سے بچاﺅ کیلئے خصوصی اقدامات کئے گئے ہیں ۔ انہوں نے مزید بتایا کہ کسانوں سے 1400روپے فی من کے حساب سے 91ہزار 183میٹرک ٹن گندم خریدی جائیگی اور 9روپے ڈلیوری چارجز فی 100کلو گرام کسانوں کو ادا کئے جائینگے

جبکہ باردانہ کا اجرا 20اپریل سے ہوگااور کسان بغیر کسی شرائط کے اپنی ضرورت کے مطابق باردانہ لے سکتے ہیں ۔ کسان بھائی باردانہ کے حصول کیلئے گھر بیٹھے پی آئی ٹی بی بورڈ پر رجسٹریشن کروا سکتے ہیں ۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ پنجاب حکومت نے کسانوں کی فلاح وبہبود اور انکے مفادات کے تحفظ کیلئے

بہترین اقدامات کئے ہیں جن کے تحت باردانہ کے حصول کیلئے گردآوری کی شرط کو ختم کر دیا گیا ہے ۔ پنجاب حکومت نے گندم خریداری پالیسی کے تحت ذاتی استعمال کے علاوہ گندم کی پرائیویٹ خریداری ، ٹرانسپورٹیشن یا سٹوریج پر مکمل پابندی لگا دی ہے تا کہ خریداری کے عمل کے دوران مڈل مین کے کردار کو ہمیشہ کیلئے ختم کیا جا سکے اور کسانوں کو ان کی محنت کا پھل براہ راست ملے ۔




رکن قومی اسمبلی سردار طالب حسن نکئی نے اس موقع پر کہا کہ کسانوں کی زندگیاں بہت قیمتی ہیں انکی حفاظت کیلئے خریداری مراکز پر عملے و کسانوں کو بہترین انتظامات فراہم کئے جائیں تا کہ انہیں کورونا سے بچایا جا سکے ۔




اس پر صوبائی وزیر نے کہا کہ ان خریداری مراکز پر حکومت پنجاب کی جانب سے بتائے گئے تمام ایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد کیا جائے اور عوام الناس کی آگاہی کیلئے کورونا سے بچاﺅ کی احتیاطی تدابیر بارے زیادہ سے زیادہ تشہیر کی جائے ۔




اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں