Site icon FS Media Network | Latest live Breaking News updates today in Urdu

Vلاک ڈان کے دوران بھی واپڈا اہلکاروں کی ”کرپشن مہم“جاری

لاک ڈان کے دوران بھی واپڈا اہلکاروں کی ”کرپشن مہم“جاری

لاک ڈان کے دوران بھی واپڈا اہلکاروں کی ”کرپشن مہم“جاری

قصور (مقصود انجم کمبوہ بیوروچیف قصور)لاک ڈان کے دوران بھی واپڈا اہلکاروں کی ”کرپشن مہم“جاری۔ سٹی سب ڈویژن کے اہلکار وں حسنین وغیرہ نے کرونا اور لاک ڈان کے ہاتھوں پریشان عوام کو خود مہم کے دوران لوٹنا شروع کر دیا۔لاک ڈان اور دفعہ 144کی خلاف ورزی کرتے ہوئے

کرونا وائرس سے بچا کے حفاظتی انتظامات کے بغیر ٹولیوں کی شکل میں علاقہ میں خود ساختہ بجلی چور مہم میں کارروائی کے نام پر گلی،محلوں میں پنچائیت لگا کر کرونا وائرس کے خطرات کو بڑھانے لگے۔ عوام کو ڈرا دھمکا کر ان سے ہزاروں روپے روزانہ کی بنیاد پر رشوت وصول کی جارہی ہے۔

قصور کی سیاسی، سماجی، فلاحی اور شہری تنظیموں سمیت علاقہ کی عوام نے ڈپٹی کمشنر قصور، ایس ای واپڈا، چیئرمین واپڈ ا اور وزیر اعلیٰ پنجاب سے فوری نوٹس لیکر کرپٹ واپڈا ہلکاروں کے خلاف سخت سے سخت کارروائی عمل میں لانے کا مطالبہ ساختہ کیا ہے۔ تفصیل کے مطابق سٹی سب ڈویژن واپڈا کے اہلکار

حسنین وغیرہ نے میٹر ریڈراور چار نامعلوم پرائیویٹ افراد کو ساتھ ملا کر ایک خود ساختہ بجلی چوری کیخلاف ٹیم تشکیل دے رکھی ہے۔جس کا مقصد صرف اور صرف منتھلیاں اکٹھی کرنا اور صارفین کو ڈرا دھمکا کر ان سے بھاری ”رشوت“ وصول کرنا ہے۔ یہ خود ساختہ ٹیم لاک ڈان اور

دفعہ 144کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کرونا وائرس سے بچا کے حفاظتی اقدامات کے بغیر ٹولی کی شکل میں عوام کے گھروں پر جاتے ہیں اور بجلی چوری کا جھوٹا الزام لگا کر ان سے رشوت وصول کرتے ہیں اور انکار کی صورت میں وہاں محلے کے لوگوں اکٹھا ہونے پر پنچائیت لگا لیتے ہیں،

جس سے عوام میں کرونا وائرس کے پھیلنے کے خدشات کا شدید خطرہ ہے۔ عوام کا کہنا ہے کہ وہ پہلے ہی کرونا اور لاک ڈان کے باعث بے روزگار ہو چکے ہیں اور شدید مشکلات میں ہیں۔ اوپر سے حسنین جیسے کرپٹ واپڈا اہلکار مختلف حیلوں بہانوں سے ہمیں لوٹ رہے ہیں۔

ایسے کرپٹ اہلکاروں کو لگام ڈالی جائے۔قصور کی سیاسی، سماجی، فلاحی اور شہری تنظیموں سمیت علاقہ کی عوام نے ڈپٹی کمشنر قصور، ایس ای واپڈا، چیئرمین واپڈ ا اور وزیر اعلیٰ پنجاب سے فوری نوٹس لیکر کرپٹ واپڈا ہلکاروں کے خلاف سخت سے سخت کارروائی عمل میں لانے کا مطالبہ کیا ہے۔




Exit mobile version