دن رات ایک کر کے ہنگامی بنیادوں پر ذخیرہ اندوزی اور اسمگلنگ کے خلاف آرڈیننس بنائے، ڈاکٹر بیرسٹر فروغ نسیم
اسلام آباد (فائزہ شاہ کاظمی بیورو چیف) وفاقی وزیر برائے قانون و انصاف ڈاکٹر بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا کہ وزارت قانون و انصاف نے گزشتہ 20 ماہ کے دوران 60,649 میں سے تقریبا 99 فیصد کیسسز نمٹائے ہیں،وعوامی مفاد میں قانون سازی پر دن رات کام کر رہے ہیں۔
وزارت نے گزشتہ دنوں دن رات ایک کر کے ہنگامی بنیادوں پر ذخیرہ اندوزی اور اسمگلنگ کے خلاف آرڈیننس بنائے تاکہ کرونا سے پیدا ہونے والی صورتحال میں عوام کے لیئے آسانیاں پیدا کی جا سکیں و ذخیرہ اندوزی کیخلاف آرڈیننس پر عملدرآمد شروع ہوْچکا ہے ۔انسداد سمگلنگ آرڈیننس منگل تک جاری کر دیا جائے گا
۔صنعتوں اور اوورسیز پاکستانیوں سے متعلق قانون سازی پر مشاورت جای ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوںنے اتوار کو پارلیمانی سیکرٹری برائے قانون وانصاف بیرسٹر ملیکہ بخاری اور سیکرٹری وزارت قانون و انصاف خشیع الرحمان کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔وفاقی وزیر برائے
قانون و انصاف نے کہاکہ کرونا وائرس کی صورتحال کے تناظر میں معیشت اور لاک ڈائون کا روزانہ کی بنیاد پر جائز ہ لیاجاتا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ کرونا کے دوران ذخیرہ اندوزی کیخلاف آرڈیننس لایا گیا ۔ذخیرہ اندوزوں کو سمری ٹرائل کے بعد تین سال سزا ہوگی۔ ذخیرہ اندوزی کیخلاف آرڈیننس پر عملدرآمد شروع ہوْچکا ہے
۔انہوں نے کہاکہ انسداد سمگلنگ آرڈیننس بھی تیار کرکے وزیراعظم کو بھجوادیا ہے ۔انسداد سمگلنگ آرڈیننس منگل تک جاری کر دیا جائے گا ۔ڈالر، گندم، آٹا، چینی، آلو سمیت دیگر اشیا کی سمگلنگ ہونا عوام کے لیے بہت نقصان دہ ہے ۔ایف بی آر انسداد سمگلنگ کیلئے آئی ایس آئی اور آئی بی سمیت کسی بھی ادارے کی مدد لے سکتی ہے
۔ضلعی انتظامیہ سمیت عوام بھی سمگلنگ کی اطلاع دے سکتی ہے۔انہوں نے کہاکہ اگر کسٹمز والے کارروائی نہ کریں تو سیکرٹری قانون متعلقہ افسر کیخلاف کارروائی کی ہدایت کرینگے ۔
انہوں نے کہاکہ صنعتوں کے حوالے سے قانون سازی پر پر حماد اظہراوراوور سیز پاکستانیز سے متعلق قانون سازی پر زلفی بخاری کیساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔وزیر قانون و انصاف نے کہاکہ آرڈیننسز اس لیے لارہے ہیں کورونا جیسی ایمرجنسی صورتحال ہے ۔ہوسکتا ہے کہ ان آرڈیننسز میں توسیع نہ دیں
اور پارلیمنٹ کے ذریعہ قانون سازی کریں۔سماجی فاصلہ کے باعث پارلیمنٹ کا اجلاس بلانا مشکل ہے، اجلاس بلانے کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں۔فروغ نسیم نے کہاکہ ذخیرہ اندوزی کیخلاف آرڈیننس کی پنجاب اور کے پی میں تیاری شروع ہوچکی ۔بلوچستان میں بھی ذخیرہ اندوزی کیخلاف قانون تیاری کے مراحل میں ہے
سندھ حکومت سے بھی کہیں گے ذخیرہ اندوزی کیخلاف قانون کا جائزہ لے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ حکومت کی پالیسی ہے کہ جن آرڈیننسز کی معیاد ختم ہونے کے قریب ہے انکو توسیع دی جائے۔کوشش ہے نیب ترمیمی آرڈیننس کو ایکٹ آف پارلیمنٹ میں تبدیل کیا جائے
۔وزیراعلی مراد علی شاہ سے بھی درخواست ہے ذخیرہ اندوزی کیخلاف قانون سازی کریں ۔ پارلیمانی سیکرٹری برائے قانون و انصاف ملیکہ بخاری نے کہاکہ آئین پاکستان اور پاکستان تحریک انساف کے منشور کو سامنے رکھ کر قانون سازی کی جارہی ہے۔
قانون سازی کا مقصد عوام کو سستا اور فور ریلیف فراہم کرنا ہے ۔قانون کی عمل داری تمام افراد پر یکساں ہوگی، کوئی قانون سے بالاتر نہیں ۔خواتین کے وراثتی حقوق سمیت عام آدمی کیلئے قانون سازی کی ہے۔