آزادی صحافت کے عالمی دن کےموقع پر پی ایف یو جے کی کال پر آر آئی یو جے کا پارلیمنٹ ہاوس کے باہر احتجاجی دھرنا
اسلام آباد ( فائزہ شاہ کاظمی بیورو چیف)آزادی صحافت کے عالمی دن کےموقع پر پی ایف یو جے کی کال پر آر آئی یو جے نے پارلیمنٹ ہاوس کے باہر احتجاجی دھرنا دیا۔۔جس میں وزیر اطلاعات و نشریات شبلی فراز ، مسلم لیگ ن کےمیاں جاوید لطیف ، پیپلزپارٹی کے سینیٹر رحمان ملک ، عوامی پارٹی کے ایوب ملک ، سینئر صحافی حامد میر ، سنیئر اینکر عامر متین لاہور پریس کلب کے صدر ارشد انصاری ،
سنیئر اینکر عاصمہ شیرازی ، ربجا کے صدر سردار شوکت ، نثار احمد ، نیشنل پریس کلب کے سابق صدر شکیل انجم ، سابق سیکرٹری انور رضا ، اے پی پی یونین کے صدر شہزاد چودھری سمیت سینئر صحافیوں شکیل ترابی، سی آر شمسی ، فوزیہ شاہد کے علاوہ قومی وطن پارٹی کے وفد نے بھی شرکت کی،
صحافیوں نے روزے کی حالت میں اتوار کی سہ پہر احتجاجی دھرنے کا آغاز کیا اور افطاری بھی پارلے منٹ کے سامنے شاہراہ دستور پر روزہ افطار کیا۔ سینیٹر رحمان ملک نے خطاب میں کہا کہ پورے ملک میں کورونا جیسی وبا ہے اور صحافی فرنٹ لائن پر لڑ رہے ہیں مبارک باد کے مستحق ہیں،
میں ہمیشہ میڈیا ورکرز کے ساتھ ہوں اور امید کرتا ہوں موجودہ حکومت میڈیا کے مسائل کو سنجیدگی سے لے گی ، سینئر صحافی حامد میر نے کہا کہ میڈیا کو ہر دور میں مشکلات اور سختیاں برداشت کرنے پڑی ہیں
موجودہ حکومت میں بھی ایسا ہی دیکھنے کو مل رہا ہے ۔ میڈیا کے حوالے سے کسی بھی حکومت نے سنجیدگی سے سوچا ۔آج بھی صافیوں کو بے روزگاری کا سامنا یے ۔احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے
سیںنیٹر شبلی فراز نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کمزور طبقے کے ساتھ کھڑے ہیں عید سے پہلے صحافیوں کے واجبات کا بڑا حصہ ان تک پہنچ جائے گا،، انھوں نے مزید کہا کہ آزادی صحافت کے عالمی دن کے موقع پروزیراطلاعات شبلی فرازنے پارلیمنٹ کے باہرصحافیوں سے اطہار یکجہتی کیا
،،، شبلی فراز کا خطاب میں کہنا تھا کہ صحافت ایک مقدس پیشہ ہے، اسے جو مقام ملنا چاہیے تھا وہ نہیں مل سکا ۔۔ صحافیوں کا خیال رکھنے اورحکومتی پالیسیوں کے درمیان توازن پیدا کرنے کی ضرورت ہے ۔۔ کورونا کے خلاف جنگ میں صحافی فرنٹ لائن کا کردار ادا کر رہے ہیں ۔
۔.احتجاجی دھرنے میں محتلف شرکا نے خطاب کیا،دھرنے میں پاکستان فیڈریشن یونین آف جرنلسٹ کے سابق صدر افضل بٹ نے بھی خطاب کیا ، انھوں نے کہا کہ صحافت ملک کا چوتھا ستون ہے مگر افسوس ہے اس حکومت پر جوصحافیوں کے مطالبات سنے مجھے امید ہے نئے آنے والے وزیر اطلاعات حکومت تک ہمارے مطالبات ضرور پہنچائیں گے ہمارا مطالبہ ہے
کہ ورکرز کو اداروں میں سے نہ نکالا جائے ، سیکرٹری جنرل پی ایف یو جےناصر زیدی نے کہاکہ حکومت کو چاہیے کہ وہ اداروں میں برطرفیوں کے خلاف مالکان سے بات کریں اور صحافیوں کو موجودہ حالات میں کورونا جیسی وبا سے بچنے کے لیے کٹس فراہم کریں ۔ پاکستان فیڈریشن یونین آف جرنلٹس کی طرف سے ناصر زیدی نے کہا کہ میڈیا کی اہمیت کوجانتے ہوئے
بھی حکومت مسائل حل نہیں کر رہی ، اخبارات اور ٹی وی چینل کے اندر سے جرنلسٹ کو نکالا جا رہا ہے ہمیں افسوس سے کہنا پڑ رہا ہے حکومت بے بس ہے یا وہ کارکنان اور صحافیوں کے مسائل کو حل نہیں کرنا چاہتی،،، احتجاجی دھرنے سے پورے ملک کے ائے ہوئے شرکا نے بھی خطاب کیا ،
آر آئی یو جے کے جنرل سیکرٹری آصف بھٹی نے کہا کہ ہمارے مطالبات مان کر اس بات کا ثبوت دیا جائے کہ حکومت میڈیا کے مسائل حل کرنے میں سنجیدہ ہے میں امید کرتا ہوں کہ جلد از جلد ہمارے مسائل کو حل کیا جائے گا، آر آئی یوجے کے صدر عامر سجاد سید نے کہ احتجاجی دھرنے کا مقصد ملک بھر کےصحافیوں کے مسائل کا فوری حل ہے جس کے لئے جدوجہد جاری رکھی جائےگی ۔
صحافیوں نے رات گیارہ بجے وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز کی تمام مطالبات منظور کرنے کی یقین دہانی اور منگل کو مذاکرات کی دعوت کےبعد دھرنے کو ختم کرنے کا اعلان کردیا۔