مہمند پولیس نے1 سال کے دوران پیشہ ورانہ ڈیوٹی میں نمایاں کارنامے انجام دیئے
مہمند(افضل صافی سٹی رپورٹر)مہمند پولیس نے ایک سال کے دوران پیشہ ورانہ ڈیوٹی میں نمایاں کارنامے انجام دئیے۔ دوسرے اضلاع کے قتل،اقدام قتل اور دیگر جرائم میں ملوث 130مفرور افراد پکڑ کر متعلقہ پولیس کے حوالے کردئیے ہیں، چار ماہ کے دوران 4118پوست کی فصل تلف کی، 55گلو گرام افیون، 16 کلوگرام چرس، 180گرام ہیروئن اور 110گرام آئس پکڑی گئی ہے
۔قبائیلی اضلاع کے صوبے میں انضمام کے بعد ضلع مہمند سے 1757 لیویز و خاصہ دار فورس خیبر پختونخواہ پولیس کا حصہ بن چکے ہیں۔آئی جی خیبر پختونخواہ کی ہدایات کے مطابق پولیس کے برابر مراعات اور شہداء پیکیج دیا جائیگا۔ جبکہ دوران ڈیوٹی فوت ہونے والے اہلکار کے ورثاء سے ایک فرد کو بھرتی کیا جائیگا۔
پولیس ویلفئیر فنڈ سے علاج معالجہ اور دیگر ضروریات پوری کی جائیگی۔ ان خیالات کا اظہار ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر ضلع مہمند فضل احمد جان نے ہیڈ کوارٹر غلنئی ڈی پی او آفس میں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کیا
۔انہوں نے کہا کہ قبائیلی اضلاع کے صوبہ خیبر پختونخواہ میں انضمام کے بعد ضلع مہمند میں پولیس نے کم تجربے کے باؤجود نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ سابقہ لیویز و خاصہ دار فورس کا علاقائی امن و امان کا فعال حصہ رہنے والے مہمند کے یہ نوجوان اب خیبرپختونخواہ پولیس کا باقاعدہ حصہ بن گئی ہیں۔ ضلع مہمند سے تمام 1095لیویز فورس اور 662خاصہ دار فورس اہلکار وں
کے پی پولیس کا حصہ قرار دینے کا نوٹیفیکیشن ہوچکا ہے۔اور باقی 1010 عوضی خاصہ داروں کے علاوہ قومی مشران کوماضی کے خدمات پربطور مراعات ملنے والے سپیشل خاصہ دار کے لئے بھی مشاورت سے قانون سازی کی جارہی ہے۔ تاکہ انہیں بھی ریگولرائز کیا جاسکے۔
ڈی پی او مہمند فضل احمد جان نے بتایا کہ قبائیلی علاقہ جات بالخصوص ضلع مہمند کے امن و امان، عوامی تحٖفظ، مظلوم کا ساتھ دینے اور انصاف کی فراہمی کے لئے مہمند پولیس کمر بستہ ہے۔ معاشرتی جرائم، سماج دشمن عناصر کے خاتمے اور منشیات کی بیخ کنی کے لئے مہمند پولیس نے کم تجربے کے باؤجود نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ گزشتہ چار ماہ کے دوران دوسرے
اضلاع سے مفرور ہوکر ضلع مہمند میں چھپنے والے قتل، اقدام قتل، منشیات اور دیگر سنگین جرائم میں ملوث 130ملزمان کو مہمند پولیس نے چھاپوں کے دوران گرفتار کرکے متعلقہ اضلاع کے پولیس کے حوالے کردیا ہے۔ جس میں تہرے قتل کے واردات تک کے ملزمان شامل تھے۔اس کے علاوہ مہمند پولیس نے ضلع مہمند کے دورافتادہ اور دشوار گزار پہاڑی علاقوں میں
مسلسل ایک ماہ کے اپریشن میں 4118کنال اراضی پر خفیہ طور پر کاشت کردہ پوست کی فصل تلف کی گئی۔اور مختلف تحصیلوں میں ناکہ بندیوں اور چھاپوں کے دوران مقامی پولیس نے 55کلوگرام افیون، 16کلوگرام چرس، 180گرام ہیئروئن اور 110گرام آئس برآمد کرکے ملزمان کو گرفتار کرکے
عدالتوں میں پیش کردئیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈیڑھ سال کے دوران ضلع مہمند میں عوامی شکایات اور قانون شکنی پر 262 ایف آئی آر درج کی جاچکی ہے۔ جس مظلوم اور کمزور طبقے کو حق دلوانے مین مدد ملی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مہمند پولیس نے تنازعات کی حل کے لئے ڈی آر سی جرگے بنائی گئی ہے
جبکہ مہمند پولیس کا ٹریفک یونٹ پوری طرح مستعدی سے ڈیوٹی انجام دے کر حادثات پر قابو پانے کی کوشش کر رہے ہیں اور اب تک 2200ڈرائیونگ لائسنس جاری کر چکی ہے جبکہ 900 لرنر پر ہیں۔۔ اور موجودہ کورونا وباء پر کنٹرول لانے کے لئے مہمند پولیس کا لاک ڈاون، مساجد اور دیگر عوامی مقامات میں حکومتی ایس او پی پر عملدر آمد یقینی بنانے میں اہم کردار ہے۔
ہم ضلع مہمند عوام کی جانب سے پولیس کے ساتھ بھر پور تعاون پر شکریہ ادا کرتے ہیں۔ ڈی پی او مہمند نے بتایا کہ انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبر پختونخواہ ثناء اللہ عباسی کی ہدایت پر ضلع مہمند پولیس کے جوانوں کو بھی پولیس ویلفیئر فنڈ کا مستحق قرار دیا گیا ہے۔ اب مہمند پولیس کے
اہلکار یا اہلخانہ سابقہ یا موجودہ بیماری کے اخراجات کے ثبوت فراہم کرکے خرچ شدہ رقم حاصل کرسکتے ہیں۔ جبکہ دوسری اہم ضروریات بیٹی کا جہیز وغیرہ بھی پولیس ویلفیئر ادا کرے گا۔ آئی جی کی ہدایت کے مطابق مہمند پولیس کے 140شہداء سمیت تمام جوان کو جانی قربانی کی صورت میں
خیبر پختونخواہ پولیس کے برابر شہید پیکیج دیا جائیگا۔ جبکہ دوران ڈیوٹی فوت ہونے والے پولیس اہلکار کے خاندان کا کوٹہ مختص کیا گیا ہے جس سے ایک فرد کو پولیس میں بھرتی دی جائیگی۔ اس کے علاوہ اپر مہمند، لوئر مہمند اور بائزئی سب ڈویژن میں مزید 6نئی پولیس چوکیاں اور غلنئی سول کالونی
میں سپیشل برانچ اور سی ٹی ڈی ہیڈ کوارٹر ز کی تعمیر جلد شروع کی جائیگی۔ انہوں نے کہا کہ آئی جی کی ہدایت پر مہمند کے مقامی پولیس کو سپیشل برانچ، انٹیلیجنس، ٹریفک، دہشت گردی سے نمٹنے، انسداد فسادات، کمپیوٹر اور دیگر اہم ٹریننگ دی جائیگی۔ جس کے بدولت مہمند پولیس اہلکار اور مہمند پولیس افسران ترقی کرکے ڈی پی اوکے عہدوں تک پہنچ سکتے ہیں۔