حکومت کاآئندہ 10 روز میں بیرون ملک پھنسے 11000پاکستانیوں کو وطن واپس لانے کے لئے بڑا فیصلہ
اسلام آباد(فائزہ شاہ کاظمی بیورو چیف اسلام آباد)حکومت پاکستان نے بیرون ممالک میں پھنسے ہوئے پاکستانیوں کو واپس لانے کےلئے بڑا اور اہم فیصلہ کرتے ہوئے قرنطینہ سہولیات کے
حوالہ پالیسی میں مزید لچک پیدا کر دی ہے، بیرون ممالک سے آنے والے پاکستانیوں کو کورونا ٹیسٹ کےلئے 48 گھنٹے کا انتظار نہیں کرنا پڑے گا، نئی پالیسی فوری طور پر نافذالعمل ہے، اس پالیسی کے تحت ہفتہ میں 10 سے 11 ہزار پاکستانیوں کو وطن واپس لایا جا سکے گا،
وزیراعظم عمران خان کی واضح ہدایات ہیں کہ جلد از جلد اور زیادہ سے زیادہ پاکستانیوں کو وطن واپس لایا جائے، رواں ہفتے امریکہ، برطانیہ، کینیڈا، افریقہ اور خلیجی ممالک سے مزید پاکستانیوں کو واپس لایا جائے گا، سیالکوٹ ایئر پورٹ اور کوئٹہ ایئر پورٹ کو بھی اس ضمن میں استعمال کیا جائے گا۔
پیر کو وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے قومی سلامتی امور ڈاکٹر معید یوسف نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ اس پوری پالیسی کا محور ایک فرد ہے جس کی زندگی میں درپیش مشکلات کو آسان بنانا وزیراعظم کا بنیادی نکتہ ہے، آج کی بریفنگ میں وہ تمام ابہام دور ہو گئے جو کہ بہت سے لوگوں کے ذہنوں میں موجود تھے، اس نئی حکمت عملی کے تحت اب زیادہ تعداد میں پاکستانی واپس آ سکیں گے۔
انہوں نے کہا کہ تارکین وطن کےلئے خوشخبری ہے کہ انہیں واپس لانے کےلئے پالیسی میں مزید لچک لائی گئی ہے، نئی پالیسی کے مطابق بیرون ممالک سے آنے والے پاکستانیوں کےلئے کورونا ٹیسٹ کےلئے 48 گھنٹے کی پابندی ختم، ٹیسٹ رپورٹ منفی آنے کے ساتھ ساتھ ایسے مثبت کیسز جن میں
علامات ظاہر نہیں ہو رہیں انہیں صوبائی حکومتیں صحت ماہرین کی ایڈوائس پر سیلف کوارنٹین کےلئے گھروں میں بھجوا سکیں گی، 11 مئی سے جو بھی بیرون ملک سے پاکستانی آئے گا وہ فوری طور پر حکومتی قرنطینہ یا اپنے ذاتی خرچ پر ہوٹل میں پہنچے گا جہاں پر ترجیحی بنیادوں پر اس کا ٹیسٹ کیا جائے گا، ٹیسٹ کا رزلٹ بھی جلدی یقینی بنایا جائے گا۔
ڈاکٹر معید یوسف نے کہا کہ باہر پھنسے ہوئے پاکستانی ہماری پالیسی کا محور و مرکز ہے، نئی پالیسی کے تحت وباءکے عدم پھیلاو¿ کو یقینی بناتے ہوئے مکمل حفاظت سے پاکستانیوں کو گھر پہنچائیں گے، اب تک 20 ہزار پاکستانیوں کو واپس لا چکے ہیں، ایک لاکھ 10 ہزار پاکستانی آنے کے خواہشمند ہیں، واپس آنے والے پاکستانیوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج سے 21 مئی تک 22 ممالک سے 10 ہزار 710 پاکستانیوں کو واپس لائیں گے، 90 فیصد پاکستانی خلیجی ممالک میں موجود ہیں، اگر ہدایات پر عمل نہیں کریں گے تو اس کا نقصان ان کے خاندان اور پاکستانی عوام کو ہو گا، اگر وباءکا پھیلاو¿ بڑھا تو اس پر نظرثانی کرنا پڑے گی۔ انہوں نے کہا کہ ویب سائٹ www.covid.gov.pk پر ہر پرواز کی تفصیلات موجود ہیں، اس ویب سائٹ کے علاوہ کسی معلومات پر یقین نہ کیا جائے