Site icon FS Media Network | Latest live Breaking News updates today in Urdu

مشکل صورتحال کو موقع میں بدلنا ہی دانشمندی ہے‘ اگر ہم نے آگے بڑھنا ہے تو صحت کے شعبہ پر توجہ دینا ہوگی، شفقت محمود

مشکل صورتحال کو موقع میں بدلنا ہی دانشمندی ہے‘ اگر ہم نے آگے بڑھنا ہے تو صحت کے شعبہ پر توجہ دینا ہوگی، شفقت محمود

مشکل صورتحال کو موقع میں بدلنا ہی دانشمندی ہے‘ اگر ہم نے آگے بڑھنا ہے تو صحت کے شعبہ پر توجہ دینا ہوگی، شفقت محمود

اسلام آباد(فائزہ شاہ کاظمی بیوروچیف اسلام آباد)وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا ہے کہ مشکل صورتحال کو موقع میں بدلنا ہی دانشمندی ہے‘ اگر ہم نے آگے بڑھنا ہے تو صحت کے شعبہ پر توجہ دینا ہوگی‘

دنیا متوازن سوچ کی طرف بڑھ رہی ہے‘ ہمیں زندگی کا پہیہ رواں دواں رکھنے کے لئے حفاظتی اقدامات کے ساتھ ساتھ اسی متوازن سوچ کو اختیار کرنا ہوگا۔ بدھ کو قومی اسمبلی میں کورونا وائرس کی صورتحال پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا کہ اس صورتحال میں ہسپتالوں میں بے خوف ڈیوٹیاں انجام دینے والے ڈاکٹروں‘ طبی عملے‘

پولیس اور سکیورٹی اہلکاروں سمیت وفاقی اور صوبائی ملازمین کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ سپیکر اسد قیصر صحت یاب ہو گئے ہیں یہ بڑی خوش آئند بات ہے۔ ہمیں روز لاک ڈاؤن کا مشورہ دینے والوں نے ورچوئل سیشن کی بجائے فزیکل اجلاس کرنے کا مشورہ دیا۔ افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ اپوزیشن کی طرف سے جتنی بھی تقاریر ہوئی ہیں ان میں کوئی ٹھوس حکمت

عملی کی بات کرنے کی بجائے حکومت کو ہدف بنایا گیا۔ اس سیشن میں آئندہ کے لائحہ عمل کے حوالے سے پیش رفت ہوتی نظر نہیں آرہی۔ انہوں نے کہا کہ اللہ کا شکر ادا کرنا چاہیے کہ دنیا کے دیگر ممالک کی طرح پاکستان میں اس بیماری کا پھیلاؤ کم ہے۔ امریکہ میں 80 ہزار اور اٹلی اور سپین

میں بھی ہزاروں اموات ہو چکی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 740 اموات پاکستان میں ہوئی ہیں یہ بھی نہیں ہونی چاہئیں تھیں۔یہ الزام لگایا گیا کہ حکومت نے پرواہ نہیں کی۔ میں ان سے سوال کرتا ہوں کہ کیا لاک ڈاؤن سے متاثر ہونے والے لوگوں کی آپ نے پرواہ کی ہے۔ وزیراعظم نے پہلے دن ہی کہا ہے کہ ہم نے بیماری کا بھی مقابلہ کرنا ہے اور اس کے نتیجے میں پیدا ہونے والی بھوک کا بھی مقابلہ کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن لاک ڈاؤن کی وجہ سے یہ آفت غریبوں پر زیادہ آئی ہے۔

دیگر ممالک میں بھی لوگ احتجاج کر رہے ہیں۔ ہم نے نیشنل کوآرڈینیشن کمیٹی اور این سی او سی فورم بنائے جن میں تمام صوبوں کی نمائندگی ہے۔ ان میں اتفاق رائے سے فیصلے ہوتے ہیں مگر ہم پر تنقید کرنے والوں نے غریب کا خیال نہیں کیا۔ غریب عوام کے لئے بے حسی کے مظاہرہ پر افسوس ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک طرف اٹھارہویں ترمیم کا واویلا کر رہے ہیں اور دوسری طرف آئین کے

اس حصہ کے برعکس اس کی حدود کی خلاف ورزیاں کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم اور امتحانات کے حوالے سے ہم نے سب کی مشاورت سے فیصلہ کیا۔ تمام سکول بند ہوئے ہم نے فوری طور پر لاک ڈاؤن ہونے کے پندرہ دنوں کے اندر ٹیلی سکول جاری کیا جو روزانہ دس گھنٹے تعلیمی

نشریات جاری رکھے ہوئے ہے۔ ہم ریڈیو سکول قائم کرنے جارہے ہیں۔ ہم فاصلاتی تعلیم کو بہتر کرنے کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ اس مشکل صورتحال کو موقع میں بدلنا چاہتے ہیں۔ اگر ہم نے آگے بڑھنا ہے تو ہمیں صحت کے شعبہ پر توجہ دینا ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ دنیا متوازن سوچ کی طرف بڑھ رہی ہے اور ہمیں زندگی کا پہیہ رواں دواں رکھنے کے لئے اس متوازن سوچ کو اپنانا ہوگا۔۔۔۔۔۔۔

Exit mobile version