عید کے اجتماعات کے دوران بھی کورونا وائرس سے بچائو کیلئے احتیاطی تدابیر پر عمل کرنا ہے،صدر مملکت
اسلام آباد ( فائزہ شاہ کاظمی سے) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ پاکستان افغانستان میں امن کا خواہاں ہے، ہم افغانستان کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتے ہیں، غیر وابستہ تحریک کے اجلاس میں بھی یقین دلایا کہ پاکستان کورونا وباء کے تناظر میں اپنے افغان بھائیوں سے وہی سلوک کرے گا
جیسا وہ اپنے شہریوں سے برتائو کرے گا، افغانستان میں امن سے افغان مہاجرین اپنے گھروں کو واپس لوٹیں گے، ترکی اور پاکستان نے دل کھول کر اپنے مہاجر بھائیوں کی مدد کی ہے، عید کے اجتماعات کے دوران بھی ہمیں ذمہ دار قوم ہونے کا ثبوت دینا ہے اور کورونا سے بچائو کیلئے احتیاطی تدابیر پر عمل کرنا ہے
۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو یہاں افغان مہاجرین میں راشن بیگز تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ حضرت محمدﷺ کے اسوۂ حسنہ اور اسلامی تعلیمات سے ہمیں دوسروں کی مدد کا درس ملتا ہے، خیرات اور زکوة پر بار بار زور دیا گیا ہے،
حقوق اﷲ کے ساتھ ساتھ حقوق العباد کی ادائیگی بھی اہم ہے۔ انہوں نے کہا کہ سو سال سے جو قومیں ہمیں انسانیت اور حقوق العباد کی نصیحتیں کر رہی تھیں وہ قومیں مہاجرین کو قبول کرنے کیلئے تیار نہیں ہیں۔ صدر مملکت نے کہا کہ ترکی اور پاکستان نے دل کھول کر اپنے مہاجر بھائیوں کی مدد کی ہے،
ترکی میں شام سے لاکھوں سے مہاجرین آئے ہیں جبکہ پاکستان میں افغانستان سے آئے ہوئے لاکھوں مہاجرین 35 سال سے مقیم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان کے ساتھ مستقبل میں اچھے تعلقات کے خواہاں ہیں۔ صدر مملکت نے کہا کہ غیر وابستہ تحریک کا ورچوئل اجلاس ہوا تھا جس میں انہوں نے کہا تھا
کہ پاکستان کورونا وباء کے تناظر میں اپنے افغان بھائیوں سے وہی سلوک کرے گا جیسا وہ اپنے شہریوں سے برتائو کرے گا، افغانستان کے اندر امن کی کوششوں کو سراہتے ہیں اور ان کی حمایت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے دہشت گردی کا مقابلہ کیا تو ہمیں امن کی اہمیت کا احساس ہوا،
افغانستان کی نوجوان نسل کو امن کے ثمرات کا ابھی اندازہ نہیں، جلد افغانستان میں امن آئے گا، افغان بھائی اپنے گھروں کو لوٹیں گے اور خوشیاں منائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کورونا کی وباء سے تمام طبقات متاثر ہوئے ہیں اور کوئی نہیں جانتا کہ یہ وباء کب ختم ہو گی، صرف احتیاطی تدابیر کے ذریعے ہی اس سے بچا جا سکتا ہے،
ہمیں بازاروں، مساجد اور نماز کے دوران ماسک لگانا چاہئے اور سماجی فاصلہ برقرار رکھنا چاہئے، منہ کو ہاتھ لگانے سے گریز کرنا چاہئے اس سے نہ صرف آپ خود بلکہ آپ کے عزیز و اقارب بھی محفوظ رہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ عید کے گھر اندر اور اجتماعات کے ذریعے بھی ادا کی جا سکتی ہے تاہم عید اجتماعات کے دوران احتیاطی ایس او پیز پر عمل کرنا چاہئے، مساجد میں نماز تراویح کیلئے 20 نکاتی ایس او پیز بنائے تھے
جس کے تحت نماز تراویح ادا کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ذمہ دار قوم ہونے کا ثبوت دینا ہے اور احتیاطی تدابیر پر عمل کرنا ہے۔ اس موقع پر خاتون اول بیگم ثمینہ علوی، وفاقی وزیر برائے سیفران صاحبزادہ محبوب سلطان، منیجنگ ڈائریکٹر بیت المال عون عباس بپی، ترکی کے سفیر مصطفی یرداکل اور افغانستان کے سفیر بھی موجود تھے