مری میں لڑکوں نے گھر میں گھس کر مار پیٹ کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کا واقع 94

مری میں لڑکوں نے گھر میں گھس کر مار پیٹ کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کا واقع

مری میں لڑکوں نے گھر میں گھس کر مار پیٹ کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کا واقع

اسلام آباد (فائزہ شاہ کاظمی سے)اسلام آبادگزشتہ دنوں مری میں ہونے والے واقع جس میں خواتین نے لڑکوں کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل کر کے بتایا کہ ان لڑکوں نے گھر میں گھس کر مار پیٹ کی ، ان لڑکوں کے وکیل منور اختر عباسی نے خدیجہ بی بی و دیگر کے ہمراہ نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے

کہ لڑکیوں کی جانب سے پتھراؤ کیا گیا اور ویڈیو کے اختتام پر جس لڑکی نے ویڈیو بنائی اس نے دوسری سے کہا کہ بس ہمارا کا ہو گیا ہے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ پری پلان کام تھا اور اس وقوعہ کے اگلے روز اے ایس پی مری میں انکوائری پر بھی ان کی جانب سے کوئی پیش نہیں ہوا، انہوں نے مزید کہا

کہ اس سے قبل 2014 اور 2017 میں بھی اسی طرح کی ایف آئی آرز کروائی جا چکی ہیں جس میں ایک بات بالکل واضح ہے کہ ہر مرتبہ یہ گھر میں گھس کر مارنے کا دعویٰ کرتے رہے ہیں ، انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ اس کیس میں سارا معاملہ سول ہے جائیداد کیلئے یہ سب کام کیے جا رہے ہیں

لیکن اس کو جرم میں تبدیل کرنے کیلئے لڑکیوں کے اہلخانہ کی جانب ڈے جھوٹا وقوعہ بنایا گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ آر پی او راولپنڈی اور سی پی او نے کس قانون کے تحت لڑکوں کے چچا کو اپنی تحویل میں رکھا اور تین دن بعد چھوڑا ،عدالت کی جانب سے گرفتاری ورنٹ تک نہ لیے ، منور اختر عباسی نے ایم پی اے عابدہ راجہ کے متعلق میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ

انہوں نے گزشتہ دنوں لڑکیوں کے ہمراہ پریس کانفرنس کی اور اس کے بعد سوشل میڈیا پر پوسٹ کی کہ ان کو دھمکیاں دی جا رہی ہیں جبکہ ایسا کچھ نہ تھا، انہوں نے ایم این اے مری صداقت عباسی اور ایم پی اے لتاسب ستی سے گزارش کی کہ وہ اس معاملہ میں مداخلت کرتے ہوئے اس کا حل کروائیں اور ایسے جھوٹے مقدمات کو ختم کر کے آئندہ روکا جائے۔




اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں