حکومتی اقدامات کےنتیجےمیں ایک سال کے دوران ٹیکس دہندگان کی تعداد16لاکھ سےبڑھ کر26لاکھ ہوگئی
اسلام آباد (فائزہ شاہ کاظمی سے) سینٹ کو آج بتایا گیا کہ حکومت کی جانب سے کئے گئے اقدامات کے نتیجے میں ایک سال کے عرصے کے دوران ٹیکس دہندگان کی تعداد سولہ لاکھ سے بڑھ کر چھبیس لاکھ ہوگئی ہے۔ صنعتوں اور پیداوار کے وزیر حماد اظہر نے وقفہ سوالات کے دوران ایوان کو بتایا
کہ کوروناوائرس کی وبا پھیلنے سے پہلے ہی ٹیکس محصولات میں بھی ستائیس فیصد اضافہ دیکھا گیا۔ انہوں نےکہا کہ کوروناوائرس کی عالمی وبا آنے کے بعد ٹیکس محصولات میں تیس فیصد کمی ہوئی تاہم انہو ں نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ کاروباری سرگرمیاں دوبارہ شروع ہونے سےصورتحال بہتر ہوگی۔
ایک ضمنی سوال کا جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیر نے ایوان کو بتایا کہ گزشتہ حکومتوں کی غیردانشمندانہ اور مایوس کن پالیسیوں کی وجہ سےسرکاری اداروں کا خسارہ سالانہ دفاعی بجٹ سے بھی تجاوز کرگیا۔
مشیر تجارت رزاق داود نے ایوان کو بتایا کہ پاکستان کو کورونا وائرس سے بچاو کےلئے حفاظتی آلات کی برآمد کےلئے آرڈر ملے ہیں۔تاہم انہوں نے کہا کہ سرجیکل ماسک، این95 اورTyvek گاون برآمد نہیں کئے جائیں گے۔مشیر تجارت نے بتایا کہ پھل، سبزیاں، گوشت اور مرغی کی مشرق وسطی کے ملکوں کو ملکی برآمدات میں گزشتہ ایک سال سےزائد کے عرصے میں 36 فیصد اضافہ ہوا۔
ایک سوال کے جواب میں رزاق داود نے کہاکہ پاکستان کے ترکی کےساتھ خوشگوار قریبی تعلقات ہیں اور تجارتی تعلقات کو فروغ دینے کےلئے آزادانہ تجارتی معاہدے پر مذاکرات جاری ہیں۔
ایوان میں ارکان پارلیمنٹ سمیت کورونا وائرس سے جاں بحق ہونے والے دیگر افراد اور کراچی طیارہ حادثہ کے شہدا کےلئے فاتحہ خوانی بھی کی گئی۔ کوروناوائرس کی عالمی وبا سے ملک کو چھٹکارا دلانے کےلئے اللہ تعالیٰ سے دعا بھی کی گئی۔