ٹیسٹ کرکٹ کی ملک میں واپسی ، پی ایس ایل کا پاکستان میں مکمل انعقاد ایسے کارنامے ہیں ، کرکٹ ایسوسی ایشن
اسلام آباد( فائزہ شاہ کاظمی سے)آل پاکستان ریجنز اینڈ ڈسٹرکٹ کرکٹ ایسوسی ایشن کے رہنماﺅں نے نیشنل پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ آج ہم نے پاکستان بھر ڈسٹرکٹ اور ریجننل ایسوسی ایشنز نمائندگان کا اجلاس منعقد کیا ،جس میں پاکستان کرکٹ کے معاملات پر تفصیلی مشاورت اور گفتگو کی گئی،
ہم پاکستان کرکٹ کرکٹ بورڈ اور اس کی قیادت پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتے ہیں، پاکستان کرکٹ بورڈ کے پینٹرن انچیف وزیراعظم عمران خان،چیئرمین احسان مانی اور چیف ایگزیکٹو وسیم خان کا کرکٹ کی ترقی و فروغ کا ویژن بے
مثال ہے، ٹیسٹ کرکٹ کی ملک میں واپسی ، پی ایس ایل کا پاکستان میں مکمل انعقاد ایسے کارنامے ہیں جس پر ملک دشمن عناصر کو موجودہ بورڈ سے بہت تکلیف ہو رہی ہے،آج ہونے والے اجلاس میں 80 سے زائد ڈسٹرکٹس نے پی سی بی پر نہ صرف اعتماد کا اظہار کیا ہے بلکہ اس سلسلے میں ایک متفقہ قرارداد بھی منظور کی ہے ،
ہم اظہار اعتماد کے ساتھ ساتھ بورڈ کی جانب سے کرپشن ،بدعنوانی کے خلاف شروع کیے گئے احتساب کی بھی مکمل حمایت کرتے ہیں ، کرکٹ کو دیمک کی طرح چاٹنے والے اور ملی بھگت سے اپنی ذاتی جیبیں بھرنے والوں کا احتساب بہت ضروری ہے، کرکٹرز کے حقوق پر ڈاکہ ،
کرکٹ گراوئنڈز پر غیر قانونی قبضے اور بورڈ سے بغیر کام پیسہ بٹورنے والوں نے اس کھیل اور ملک کے ساتھ کھلواڑ کیا، ایسے لوگوں ہر ماضی میں کوئی بھی بورڈ ہاتھ نہ ڈال سکا ، وزیر اعظم عمران خان کی قیادت میں احسان مانی اور وسیم خان نے اس مافیا کے خلاف احتساب کا آغاز کر کے دلیرانہ فیصلہ کیا ہے اور ثابت کیا ہے کہ وہ حقیقی معنی میں وزیراعظم کے سپاہی ہیں،
اس مافیا نے نہ صرف کھیل کے میدانوں پر غیر قانونی قبضے کیے بلکہ ان غیر قانونی قبضوں سے غریب کرکٹرز کے جیبوں سے پیسہ نکال کر اپنی جیبیں بھریں ،سرکاری دستاویزات اور بورڈ کی دستاویزات ان کے کارناموں کا پول کھول رہی ہیں،حیران کن بات یہ ہے کہ دونوں ہاتھوں سے
کرکٹ کو لوٹنے والوں نے سپریم کورٹ کے احکامات کی دھجیاں اڑاتے ہوئے 2006 کے عدالت عظمٰی کے احکامات کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کھیل کے میدانوں پر قبضہ کیا ہوا ،جس پر سی ڈی اے کی خاموشی ایک بڑا سوالیہ نشان ہے،ہم مطالبہ کرتے ہیں کرکٹ کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنے والوں کا کیس نیب اور ایف آئی اے کو بھیجا جائے تا کہ مستقبل میں کوئی کرکٹ کے
نام پر لوٹ مار نہ کر سکے ،ہم پاکستان کرکٹ بورڈ کو کچھ تجاویز بھی دینا چاہتے ہیں جو کلب کرکٹ اور ایسوسی ایشنز سے متعلقہ ہیں،حالات بہتر ہوتے ہی کلب کرکٹ کی بحالی کے اقدامات کیے جائیں،ایسوسی ایشنز کی بحالی اور عبوری کمیٹیوں کو جلد ازجلد تشکیل دیا جائے۔