بارہ جون تک طلباءکے مسائل کا حل نہ نکالا گیا تو ملک کے ہر شہر کی ہر شاہراہ پر احتجاج ہوگا، طلباءیونین
اسلام آباد (فائزہ شاہ کاظمی سے)گزشتہ دنوں اسلام آباد ایچ ای سی کے دفتر کے باہر طلباءکے شدید احتجاجی مظاہرے کے بعد بھی طلباءکے مطالبات نہ ماننے پر مختلف یونیورسٹیز کے طلباءنے نیشنل پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ایچ ای سی کے ساتھ مذاکرات
میں یقینی دہانی کے باوجود اب تک اعلی افسران نے کوئی اقدامات نہیں اٹھائے جبکہ طلباءکا مستقبل تباہ ہو رہا ہے، آن لائن کلاسز کے باعث طلباءکو شدید مسائل کا سامنا ہے ، نیٹ ورک نہ ہونے کی وجہ سے ہزاروں طلباءتعلیمی سرگرمی سے محروم ہیں ، کشمیر گلگت اور دیگر پہاڑی علاقہ جات جہاں پر پہلے
سے نیٹ ورک نہیں زیادہ مصروفیات کے باعث تھری جی ٹو جی میں تبدیل ہو جاتا ہے جبکہ ٹو جی نو نیٹ ورک میں، اس موقع پر طلباءنے یہ بھی کہا کہ لاک ڈا¶ن کے باعث تمام جامعات بند ہونے کی صورت میں طلباءو طالبات کی سیمسٹر فیس معاف کی جائے یا کم از کم آدھی فیس لینے کا مطالبہ تاکہ غریب طلباءپر فیس کا بھاری بوجھ نہ پڑے، کیونکہ ملک بھر کا ستر فیصد طبقہ دہاڑی دار ہے
اور کورونا کے باعث سب کے کام دھندے بند پڑے ہیں ایسی صورتحال میں یونی ورسٹیز سیمسٹر فیس کے ساتھ ساتھ دیگر اضافی چارجز بھی مانگ رہے ہیں جبکہ لیٹ فیس پر جرمانوں کی شکایات بھی موصول ہوئی ہیں ، اسی صورت میں طلباءکا مستقبل خطرے میں ہے،
اس حوالے سے وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کو انگریزی اور اردو میں خط بھی لکھے ہیں لیکن ان کی جانب سے ہمیں مسلسل نظر انداز کیا جا رہا ہے ، انہوں نے مزید کہا کہ پی ایم پورٹل پر بھی ملک بھر سے شکایات درج کی گئیں لیکن وزیراعظم کی جانب سے بھی طلباءمسلسل عدم توجہ کا شکار ہیں ،
طلباءکا مزید کہنا تھا کہ احتجاج کا دوسرا مطالبہ سکول اور کالجز کی طرح یونیورسٹی کے طلباءطالبات کو بھی اگلے سمیسٹر میں پروموٹ کیا جائے تاکہ ان کا سال ضائع نہ ہو، نیٹ ورک کی عدم دستیابی میں ان کا کوئی قصور نہیں لہٰذا ان کیساتھ ایسا نہ کیا جائے ،احتجاج کا تیسرا بڑا مقصد آن لائن کلاسز کے نام پر قوم کے مستقبل سے کھیلنا بند کیا جائے اور اس کے لئے
ایک بہترین منظم اور اعلی تعلیمی معیار کے مطابق آئن لائن سسٹم بحال کیا جائے تاکہ ملک بھر کے طلباءتک آئن لائن سسٹم پہنچ سکے۔9 جون کو سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق نے چیئرمین ایچ ای سی کو طلباءکے شدید احتجاج کے بعد طلب کیا ہے جس میں طلباءرہنما¶ں کی نمائندگی بھی
یقینی بنائی جائے تاکہ طلباءاپنے مطالبات چیئرمین ایچ ای سی کے سامنے رکھیں۔اگر اب بھی ہمارے مطالبات نہ مانے گئے تو ہم حکومت اور اعلی حکام کو 12 جون 2020 بروز جمعہ تک کی ڈیڈ لائن دیتے ہیں۔ جس کے بعد ملک بھر میں طلباءاحتجاجی مظاہرے اور دھرنے دیں گےاور قوم کا مستقبل سڑکوں پر آجائے گا۔