97

نئے مالی سال کے وفاقی بجٹ پر مختلف سماجی سیاسی و تاجر تنظیموں کے راہ نماوں کا ملا جلا ردعمل

نئے مالی سال کے وفاقی بجٹ پر مختلف سماجی سیاسی و تاجر تنظیموں کے راہ نماوں کا ملا جلا ردعمل

کوٹ رادھاکشن (مقصود انجم کمبوہ سے) نئے مالی سال کے وفاقی بجٹ پر مختلف سماجی سیاسی و تاجر تنظیموں کے راہ نماوں کا ملا جلا ردعمل تفصیلات کے مطابق نئے مالی سال کے وفاقی بجٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے تحصیل صدر روف نواب چوہدری و کوآرڈنیٹر ایم ااین اے ملک خالد عمر نے اسے عوام دشمن بجٹ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ملک میں مہنگائی کا طوفان جاری ہے

اور ایسے موقع پر تنخواہ دار طبقہ اور پینشن پانے والوں کی پنشن میں اضافہ نہ کرنا انہیں فاقہ کشی پر مجبور کر دے گا جبکہ جماعت اسلامی کے راہ نما میاں محمد اشرف چوہدری ایوب خاور نے بھی اسے مسترد کرتے ہو ئے کہا کہ بجٹ الفاظ اور ہندسوں کا گورکھ دھندا ہے اس میں غریب عوام کے لیے کچھ نہیں

تاجر تنظیموں مرکزی الپاک بازار کے صدر ملک محمد ارشاد منیاری کے صدر عبدالرشید خاں اور مرکزی تاجر اتحاد کے صدر محمد اعظم راجو نے کہا کہ بجٹ میں خسارے کو پورا کرنے کا راستہ نظر نہیں آ رہا ہے

یا تو حکومت منی بجٹ لائے گی جس سے مہنگائی کا طوفان پیدا ہو گا یا پھر کشکول لے کر قرضوں کے لیے جائے گی اور جن سے قرضہ حاصل کیا جائے گا وہ اپنی شرائط پر دیں گے جو معاشی معاملات میں مذید بگاڑ پیدا کرئے گا جبکہ تحریک انصاف کے راہ نماوں سردار راشد طفیل حاجی محمد ڈوگر رانا تنویر حیات جوئیہ چوہدری رضوان عزیر ودیگر نے اسے عوام دوست بجٹ قراد دیا

اور کہا کہ حکومت نے نئے ٹیکس نہیں لگائے سمنٹ سریا کی قیمتوں میں کمی سے روزگار کے مواقع پیدا ہونگے اور ملکی انڈسٹری میں استحکام پیدا ہو گا پاکستان پیپلز پارٹی کے تحصیل صدر ناصر کمال بھٹی نے بھی موجودہ بجٹ کو مسترد کر دیا اور اسے عوام دچمن قرار دیا




اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں