گلگت بلتستان: قانون ساز اسمبلی کے انتخابات کیلئے ووٹنگ کا عمل مکمل، گنتی جاری
برف باری اور شدید سرم موسم کے باوجود گلگت بلتستان کی قانون ساز اسمبلی کے انتخابات کے لیے ووٹنگ کا عمل مکمل ہوگیا جس کے بعد ووٹوں کی گنتی کا سلسلہ جاری ہے۔
گلگت بلتستان کی 24 میں سے 23 نشستوں کے لیے ووٹنگ کا عمل صبح 8 بجے شروع ہوا جو شام 5 بجے تک بلاتعطل جاری رہا۔
قانون کے مطابق شام 5 بجے تک پولنگ اسٹیشنز میں موجود افراد ووٹ ڈال سکیں گے۔
گلگت میں 7لاکھ سے زائد ووٹرز رجسٹرڈ ہیں جب کہ سوا لاکھ سے زیادہ افراد پہلی بار ووٹر بنے تھے۔
نتائج موصول ہونے کا سلسلہ جاری
گلگت بلتستان اسمبلی کے انتخابات میں پولنگ ختم ہونے کے بعد غیر حتمی اور غیرسرکاری نتائج آنے کا سلسلہ جاری ہے۔
جی بی اے 12شگر
جی بی اے 12شگر پولنگ اسٹیشن کرفی برالڈو کے غیر حتمی اور غیرسرکاری نتیجے کے مطابق پیپلزپارٹی کے امیدوار عمران ندیم نے 91 ووٹ لیے ہیں جب کہ تحریک انصاف کے امیدوار راجا اعظم نے41 اور مسلم لیگ ن کےامیدوار طاہر شگری ایک ووٹ حاصل کرسکے ہیں۔
جی بی اے9 اسکردو
جی بی اے9 اسکردو کے پولنگ اسٹیشن منٹھوکے غیرحتمی اور غیرسرکاری نتیجے کے مطابق تحریک انصاف کے امیدوار فدا محمد ناشاد نے 137 ووٹ حاصل کیے ہیں جب کہ پیپلزپارٹی کے وزیر وقار 29 ووٹ حاصل کرسکے۔
جی بی اے 14 استور
جی بی اے 14 استور کے پولنگ اسٹیشن بُلچی کے غیرحتمی اور غیرسرکاری نتیجے کے مطابق تحریک انصاف کے امیدوار شمس الحق نے 35 ووٹ حاصل کیے ہیں جب کہ پیپلزپارٹی کے امیدوار ڈاکٹر مظفر علی نے 33 ووٹ لیے ہیں۔
جی بی اے 16 دیامر
جی بی اے 16 دیامر کے پولنگ اسٹیشن پی ڈبلیوڈی کے غیرحتمی اورغیرسرکاری نتیجے کے مطابق مسلم لیگ ن کے انجنئیر محمد انور نے 101ووٹ لیے ہیں جب کہ پی ٹی آئی کے امیدوار عتیق اللہ کو 69 ووٹ ملے ہیں۔
جی بی اے17 دیامر
جی بی اے17دیامر کے پولنگ اسٹیشن شروٹ پھوگچ کے غیرحتمی اور غیر سرکاری نتیجے کے مطابق جمعیت علمائے اسلام ف کے امیدوار رحمت خلیق نے 124 ووٹ لیے ہیں، جب کہ پی ٹی آئی کے امیدوار حاجی حیدر خان نے 123 اورپیپلزپارٹی کے عبدالغفار خان 44 ووٹ حاصل کرسکے ہیں۔
بارش اور بالائی علاقوں میں برفباری کے باعث گانچے میں قانون ساز اسمبلی کے حلقہ جی بی اے 24 وادی سلتر و سیاچن کے پولنگ اسٹیشنز پر عملہ نہ پہنچ سکا جس کے باعث ووٹنگ کا عمل تاخیر سے شروع ہوا۔
گلگت بلتستان میں پولنگ اسٹیشنز کی مجموعی تعداد 1260 ہے جس میں سے مرد خواتین ووٹرز کے مشترکہ پولنگ اسٹیشنز کی تعداد 362 ہے، 297 پولنگ اسٹیشنز کو حساس اور 280 پولنگ اسٹیشنز کو انتہائی حساس قرار دیا گیا تھا۔
مردوں کے ساتھ خواتین ووٹرز بھی انتہائی پرجوش تھے اور ان کا کہنا تھاکہ اپنے حقوق کا حصول ووٹوں کے ذریعے ہی ممکن ہے۔
شدید سرد موسم میں 98 سالہ بزرگ شہری شعبان علی نے نگر میں اپنا ووٹ کاسٹ کیا جب کہ عمر رسیدہ خاتون وہیل چیئر پر ووٹ ڈالنے کے لیے پولنگ اسٹیشن پہنچی۔ اس کے علاوہ معذور شہری بھی ووٹ ڈالنے کے لیے پولنگ اسٹیشنز پہنچے اور اپنے ووٹ کا حق استعمال کیا۔
الیکشن پر سیکیورٹی کے لیے 13 ہزار 481 اہلکار تعینات کیے گئے جب کہ دیگر صوبوں سے بھی 5 ہزار سے زائد پولیس اہلکار فرائض انجام دے رہے ہیں۔
چیف الیکشن کمشنر گلگت بلتستان راجا شہباز خان کا کہنا ہے کہ کہیں سے کسی بھی بدنظمی کی شکایت نہیں ملی، بیلٹ بکسز کی آر او آفس تک ترسیل اور نتائج کے لیے بھی فول پروف انتظامات کر رکھے ہیں، انتخابی عمل کو شفاف بنائیں گے۔
پیپلز پارٹی، تحریک انصاف، مسلم لیگ ن اور آزاد امیدوار میدان میں ہیں اور سب کو اپنی اپنی کامیابی کا بھرپور یقین ہے۔
ن لیگ اور پیپلز پارٹی کی جانب سے بلاول اور مریم نواز نے بھرپور انتخابی مہم چلائی جب کہ تحریک انصاف کی جانب سے علی امین گنڈاپور، ذلفی بخاری اور مراد سعید انتخابی مہم میں پیش پیش رہے۔