مروٹ کرونا کی لپیٹ میں رورل ہیلتھ سنٹر کا سٹاف عملہ سب سے زیادہ متاثر ہوا 113

مروٹ کرونا کی لپیٹ میں رورل ہیلتھ سنٹر کا سٹاف عملہ سب سے زیادہ متاثر ہوا

مروٹ کرونا کی لپیٹ میں رورل ہیلتھ سنٹر کا سٹاف عملہ سب سے زیادہ متاثر ہوا

مروٹ(ابو حمزہ ساجد تحصیل رپورٹر) مروٹ کرونا کی لپیٹ میں رورل ہیلتھ سنٹر کا سٹاف عملہ سب سے زیادہ متاثر ہوا۔چند دن پہلے ڈاکٹر فرید احمد اور ان کی فیملی کے 13 افراد میں کرونا واٸرس کی تصدیق ہونے کے بعد ان کی فیملی قرنطینہ میں چلے گے ۔ مروٹ ہسپتال کے تمام عملہ ۔سٹاف کے ٹیسٹ کیے گے جن میں سنٸیر ڈاکٹر واصف عرفان اور سنٸیر ڈاکٹر ذیشان آصف انکے علاوہ محمود احمد پیرا میڈیکل سٹاف OTA میں بھی کرونا کی تصدیق باقی عملہ کے ٹیسٹ آنے باقی ہیں مروٹ 319 ایچ آر کا محمد رفیق راجہ

۔کا ٹیسٹ بھی پازٹیو آگیا۔ اس کا مطلب 319 مروٹ بھی کرونا کی لپیٹ میں ہے رورل ہیلتھ سنٹر کے 3سنٸیر ڈاکٹر کرونا کی لپیٹ میں آگے جبکہ ڈاکٹر مجاہد عباس کی شادی ہے جس کی وجہ سے وہ چھٹی پر چلے گی اب تین شفٹوں میں صرف ایک ڈاکٹر ذیشان ناصر ڈیوٹی سر انجام دیں گے۔عملہ نہ ہونے سے او پی ڈی بند ہونے کا خدشہ ہے مریض خوار انتظامیہ کو فل فور ہنگامی بنیادوں پہ اس طرف توجہ دینا ہوگی۔

جن ڈاکٹرز کے کرونا کیس پازٹیو آے ہیں وہ ڈیلی سینکڑوں مریضوں کو چیک کرتے رہے جو ناجانے کس حد تک پھیل چکا ہوگا اب احتیاطی تدابیر پہ زور دیا جاے عملہ ہسپتال کی لوگوں سے اپیل ہے کہ ہسپتال آنے سے گریز کریں کوشش کریں ٹیلی فونک میڈیسن ٹریٹمنٹ کے ذریعے اپنا علاج معالجہ کے طریقہ کار اپناٸیں 50 سال سے زاٸد عمر کے افراد بلاوجہ گھر سے نہ نکلیں۔ بلا وجہ سفر سے گریز کریں۔اہل علاقہ کی اپیل ہے کہ تمام عملہ ہسپتال کے ٹیسٹ دوبارہ کیے جاٸیں اگر عملہ ہسپتال میں مزید کیس پازٹیو آتے ہیں

تو ہسپتال کو ڈس انفیکٹ کرنے کے بعد متبادل عملہ اپنے ٹیسٹ کلٸیر کروا کے آٸیں تاکہ عوام اس موزی مرض سے محفوظ ہوسکے عوامی پریس کلب مروٹ کی طرف سے اسسٹنٹ کمشنر فورٹ عباس ۔ڈی سی او بہاول نگر ۔ای ڈی او ہیلتھ ۔ڈیپٹی ہیلتھ سے مطالبہ ہے کہ اس واٸرس سے تحفظ اور محفوظ رہنے کے لیے مروٹ میں سختی سے عملدرآمد کروایا جاے ایس او پی پہ عمل نہ ہونے کی وجہ سے مروٹ میں یہ واٸیرس پھیل چکا ہے مروٹ ایریا کی تمام لیڈی ہیلتھ ورکر کے ٹیسٹ ہونے چاہیے جو گھر گھر جا کر بچوں کو پولیو کے قطرے پلا رہی ہیں کیونکہ آٸندہ پولیو مہم 11جنوری تا 15جنوری تک ہے گورنمنٹ کو محکمہ صحت کے عملہ پر توجہ دینی چاہیے اگر عملہ صحتمند ہوگا تو مریض کی دیکھ بھال سے مریض تندرست ہوگا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں