ملک میں مسخرہ حکومت اور نااہلُ وزیراعظم ہیں،انکا صدارتی آرڈینس بد نیتی پر مبنی ہے، مولانا فضل الرحمن
کراچی (اسٹاف رپورٹر)جمعت علماء اسلام پاکستان کے امیراورپی ڈی ایم کے سر براہ مولانا فضل الرحمن نے ہے کہ ملک میں مسخرہ حکومت اور نااہلُ وزیراعظم ہیں،انکا صدارتی آرڈینس بد نیتی پر مبنی ہے، ملک کو آئینی بحران میں مبتلا کیا جارہاہے ۔کشمیر پرعمران خان کا موقف درست ہے یا وزرات خارجہ کا معلوم نہیں ،کچھ فیصلوں کا اطلاق اسپاٹ پر ہی ہوگا،گلگت بلتستان کو صوبہ قرار دینا اقوام متحدہ کی قراردادوں کی نفی ہے۔
لانگ مارچ ہرصورت کریں گے لانگ مارچ کے پلان کو قیادت طے کرے گی۔وہ اتوار جو کراچی میں سابق وزیراعظم میر ظفراللہ جمالی مرحوم کی رہائشگاہ پر انکے بڑے صاحبزادے میر فرید اللہ جمالی سے والد کے انتقال پر اظہار تعزیت کے بعد صحافیوں سے گفتگوکررہے تھے۔اس موقع پر جے یوآئی کے صوبائی سیکریٹری جنرل علامہ راشد محمود سومرو ، مولانا عبدالکریم عابد، مولانا محمد غیاث ، قاری محمد عثمان ودیگر بھی موجودتھے۔مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ ملک میں مسخرہ حکومت ہے انکا آرڈیننس بد نیتی پر مبنی ہے۔ ایک طرف حکومت عدالت میں گئی ہوئی ہے
دوسری جانب معاملہ عدالت میں ہے اورآرڈیننس جاری کردیا گیا،دنیا جانتی ہے کہ آرڈیننس بد نیتی پر مبنی ہے،عدالت نے بھی کہا کہ یہاں آئین خاموش ہے ،خاموشی کا علاج پارلیمنٹ سے رجوع ہے الیکشن کمیشن نےبھی جواب داخل کیا ہے کہ سینیٹ الیکشن شوآف ہینڈ سےنہیں ہوسکتے،اگرعدالت کہتی ہےآئین خاموش ہے
تواس کا حل پارلیمنٹ ہے۔مولانافضل الرحمان نے کہاکہ ہم نے کہا تھا کہ استعفے دیں گے،وزیراعظم سے31جنوری تک مستعفی ہونےکاکہا،وزیراعظم کااستعفیٰ نہ آنےپرلانگ مارچ کی تاریخ دی گئی ہم آئین کے تحت کام کریں گے ،ہم نے 31کی ڈیڈ لائن دی اور4 فروری کو دوبارہ بیٹھے اور مارچ میں لانگ مارچ کی ڈیڈ لائن دی ہے اب طریقہ کار اب ھم خود طے کرینگے۔انہوں نے کہاکہ روزانہ کی بنیاد پر فیصلے اور حکمت عملی تبدیل کرنی پڑتی ہے
،لانگ مارچ کریں گے لانگ مارچ کے پلان کو قیادت طے کرے گی۔ انہوں نے کہاکہ عمران خان نے کوٹلی میں خطاب کے دوران ریاستی موقف کئ نفی کی ،کشمیر کا ہم انسانی حقوق کا مقدمہ لڑ رہے ہیں ،گلگت بلتستان کو صوبہ قرار دینا اقوام متحدہ کی قراردادوں کی نفی ہے،عمران خان کی تقریر کے بعد وزارت خارجہ نے وضاحت کی،
عمران خان مسخرہ ہے، نااہل ہے ، پوری حکومت نااہل ہے پی ٹی آئی جن لوگوں کو ٹکٹ دی رہی ہے ان لوگوں کو ان کے اپنے لوگ بھی ووٹ دینا نہیں چاہتے یہی وجہ ہے حکومت اوپن بیلٹ کے زریعے سینیٹ انتخابات کروانا چاہتی ہے ہمیں خدشہ ہے لگتا ہے کہ 2018 والے الیکشن جیسا حال ہوگا
۔مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ جعلی مینڈیٹ سے اقتدار میں انے والی پی ٹی ائی کو اکثریت میں نہیں آنے دینگے۔ ایک سوال کے جواب میں مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم متحد ہے اور یہ تحریک چلتی رہے گی ۔لانگ مارچ کا فیصلہ متفقہ طور پر کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ میر ظفر اللہ خان جمالی ملک وقوم کا سرمایہ تھے،ان کا سیاست میں اپنا ایک مقام رہا ہے ظفر اللہ خان جمالی سے ذاتی تعلق رہا ہے،میر ظفر اللہ ایک بہت ہی مدبر انسان تھے ملکی سیاست میں ایک مقام رہا ہے انھیں ھمیشہ یاد رکھا جائیگا۔