سینیٹ میں اپنا اپوزيشن لیڈر لانےکیلیے ن لیگ اور پی پی کی الگ الگ مہم 152

سینیٹ میں اپنا اپوزيشن لیڈر لانےکیلیے ن لیگ اور پی پی کی الگ الگ مہم

سینیٹ میں اپنا اپوزيشن لیڈر لانےکیلیے ن لیگ اور پی پی کی الگ الگ مہم

سینیٹ میں اپوزيشن لیڈر کے لیے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) میں واضح  تقسیم نظر  آرہی ہے اور مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی نے اپوزيشن لیڈر کے لیے درکار 26 ووٹوں کی الگ الگ مہم شروع کردی ہے۔

سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر کے لیے کسی بھی دھڑے کو اپوزیشن جماعتوں کےکم از کم 26 سینیٹرز کی حمایت درکار ہے۔

سینیٹ میں 17 سیٹ والی ن لیگ کا دعویٰ ہے کہ انہیں جے یو آئی کی 5 ، پی کے میپ اور نیشنل پارٹی کے دو، دو امیدواروں کی حمایت حاصل ہے اور یہ تعداد 26 بنتی ہے ۔

دوسری جانب 21 سیٹوں والی پیپلز پارٹی کا عوامی نیشنل پارٹی اور بی این پی مینگل کے دو،دو ووٹوں کی حمایت کا دعویٰ ہے ، یہ تعداد 25 ہے۔

 چھبیسواں ووٹ حاصل کرنے کے لیے بلاول بھٹو کی قیادت میں پیپلز پارٹی کے وفد کی امیر جماعت اسلامی سراج الحق سے ملاقات کی ہے۔

مشترکہ پریس کانفرنس میں سراج الحق کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی چاہتی ہےکہ آئندہ الیکشن سے قبل انتخابی اصلاحات ہوں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں