گندم سیمینار زرعی سائنسدانوں کے لئے اہمیت کا حامل ہے۔علی امین گنڈا پور، وزیر برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان 167

گندم سیمینار زرعی سائنسدانوں کے لئے اہمیت کا حامل ہے۔علی امین گنڈا پور، وزیر برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان

گندم سیمینار زرعی سائنسدانوں کے لئے اہمیت کا حامل ہے۔علی امین گنڈا پور، وزیر برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان

اسلام آباد (فائزہ شاہ کاظمی ) وزیر اعظم پاکستان کے زرعی ایمرجنسی پروگرام کے گندم کی پیداواری اضافے منصوبے کے زیر اہتمام ڈیرہ اسماعیل خان میںگندم سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔ سیمینار کا مقصد ڈیرہ اسماعیل خان میں گندم کی کاشت کے لئے نئی اقسام کا متعارف کرانا اور بیماریوں سے پاک گندم کی پیداوار کا فروغ اور گندم کے کاشتکاروں کو نئی جدید ٹیکنالوجی کو ذریعہ کاشت بنانے کی آگاہی دینا تھا۔ تقریب مہمان خصوصی علی امین گنڈا پور،

وفاقی وزیر برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان تھے ۔ تقریب میں دیگر شریک مہمان گرامی میں ڈاکٹر غلام محمد علی، ممبر (پلانٹ سائنسز) پی اے آرسی ، ڈاکٹر مسرور الہی بابر ، وائس چانسلر زرعی یونیورسٹی ڈی آئی خان ، ڈاکٹر محمد یعقوب، پراجیکٹ ڈئریکٹر برائے گندم پراجیکٹ ، ڈاکٹر نعمان لطیف ، ڈائریکٹر ، ایرڈ زون ریسرچ سینٹر ، ڈیرہ اسماعیل خان اور دیگر پروگریسو فارمرز شامل تھے۔


اس موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے علی امین گنڈا پور ، وزیر برائے امور کشمیر و جی بی نے کہا کہ گند سیمینار گندم کاشت کرنے والے کسانوں اور زرعی سائنسدانوں کی باہم ملاقات کا ایک بڑا ذریعہ ہے ۔ اس سیمینار کے ذریعے سے کاشت کار حضرات کو اپنی فصل کے مسائل سے ادراک اور آگاہی حاصل ہوتی ہے نیز زرعی سائنسدانوں کو فصل کو پیش آنے والی بیماریوں پر بہتر طریقے سے کام کرنے میں مدد حاصل ہوتی ہے

تا کہ نئی ٹیکنالوجی کے استعمال سے گندم کی فصل کی پیداوار میں اضافہ اور بیماریوں سے تدارک ممکن بنایا جا سکے۔
ڈاکٹرغلامحمد علی ، ممبر پلانٹ سائنسز پی اے آرسی نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گند سیمینار ایسا ذریعہ ہے جس سے کاشتکار اور زرعی سائنسدانوں کو اپنی فصل کے متعلق اپنے خیالات کے تبادلہ کرنے کا موقع حاصل ہوتا ہے اور اس میں شامل ہونے والے افراد ایک دوسرے کے تجربات سے بہتر آگاہی حاصل کرتے ہیں۔نوجوان سائنسدان تجربہ کار بریڈرز اور سینئر سائنسدانوں سے بہت کچھ سیکھتے ہیں۔ انہوں نے کاشتکار برادری پر زور دیا

کہ وہ زرعی ایمرجنسی پروگرام گندم ، گنا، چاول ، تیلدار اجناس اور دالوں کے منصوبہ جات سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھانے تاکہ ان کی فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ ممکن ہو سکے۔ڈاکٹر محمد یعقوب پراجیکٹ ڈائریکٹر برائے ـ”گندم کے پیداواری اضافہ “تقریب کے شرکاء کو گندم کی پی ایس ڈی پی منصوبہ کی جاری تفصیلات سے آگاہ کیا نیز کسانوں پر اس بات پر زور دیا کہ فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ کے لئے تصدیق شدہ بیج استعمال کریں ۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ایک بوری یوریا اور ایک بوری ڈی اے پی کا استعمال پیداواری اضافہ کے لئے ناکافی ہے لہذا این پی کے کھاد کا پورا مکمل ڈوز استعمال کیا جائے ۔ انہوں نے گندم کے کاشتکاروں پیداواری اضافہ کیلئے زنک ، بوران اور بائیو زوٹ کے استعمال کے بارے میں بھی آگاہ کیا
تقریب سے دیگر شرکاء میں ڈاکٹر مسرور الہی بابر، وائس چانسلر زرعی یونیورسٹی ، ڈی آئی خان، ڈاکٹر نعمان لطیف ڈائریکٹر ، ایرڈ زون ریسرچ سینٹر ، ڈیرہ اسماعیل خان اور دیگر پروگریسو فارمرنے گندم کی فصل میں جدید ٹیکنالوجی کے استعمال اور دیگر امور پر گفتگو کی نیز کہاکہ ڈیرہ اسماعیل خان میں رودکوہی کا علاقہ ، آبپاشی کا علاقہ ، ندی نالی کا علاقہ ، بارش کا رقبہ اور تھوک آبپاشی کا علاقہ جیسے مختلف ماحولیات کے بارے میں مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔ تقریب کے آخر میں مہمان خصوصی علی امین گنڈا پور نے شیلڈ بھی تقسیم کیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں