پاکستان پیپلزپارٹی آزاد کشمیر نے مقبوضہ جموں وکشمیر میں نہتے کشمیریوں کے قتل عام، حریت کانفرنس کے رہنماؤں کی گرفتاریوں، لاک ڈاؤن کرفیو کے 610 ایام میں بدترین دہشت گردی کے خلاف شدید احتجاج
مظفرآباد(بنارس راجپوت )پاکستان پیپلزپارٹی آزاد کشمیر نے مقبوضہ جموں وکشمیر میں نہتے کشمیریوں کے قتل عام، حریت کانفرنس کے رہنماؤں کی گرفتاریوں، لاک ڈاؤن کرفیو کے 610 ایام میں بدترین دہشت گردی کے خلاف شدید احتجاج کرتے ہوئے قومی اسمبلی، سینٹ کا مشترکہ خصوصی اجلاس اور انٹرا کشمیر کانفرنس کا پرزور مطالبہ کردیا، تحریک انصاف کی حکومت کی کشمیر دشمن پالیسیوں اور یکطرفہ تجارت کی پالیسیوں سے کشمیری قوم سے مذاق، ناکام سفارت کاری، دفعہ 35.A میں ترمیم کے بعد پچیس لاکھ غیر ریاستی افراد کو حقوق مالکیت دینے پر مکمل خاموشی کی
شدید مذمت اور اور قومی کشمیر کمیٹی کے چیئرمین کی برطرفی کا مطالبہ کردیا، گزشتہ روز مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے بدترین مظالم، قتل وغارت، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر اپنے شدید ردعمل میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پارٹی کے مرکزی سیکرٹری ریکارڈ شوکت جاوید میر نے کہا کہ بھارت پر اعتماد کرنے مقصد قاتل کو منصف کے منصب پر بٹھانے کے مترادف ہے، تحریک آزادی کشمیر کے لئے لاکھوں شہداء کی قربانیاں کبھی رائیگاں نہیں ہونگی، اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن یورپین پارلیمنٹ، انسانی حقوق اور عالمی ذرائع ابلاغ پر مشتمل فیکٹ فائنڈنگ کمیشن تشکیل دیکر مقبوضہ کشمیر بھیجنا ناگزیر ہے، دونوں اطراف کی مسلمہ کشمیر کی قیادت کی انٹرا کشمیر کانفرنس کا انعقاد وقت کی ضرورت ہے،
پاکستان اور بھارت کے درمیان امن معاہدہ اگرچہ خوش آئندہ ہے لیکن اسکی گونج گرج میں ڈیڑھ کروڑ کشمیری عوام کے حق خودارادیت کو دبانے کی ہر حکمت عملی کو قوم پاؤں تلے روند کررکھ دے گی، وزیراعظم پاکستان عمران خان خود قوم کے جذبات بھڑکانے کے بعد ان پر پانی ڈالنے کیلئے ایک دھواں دھار تقریر سے ہمدردیاں حاصل کرنے سے باز رہیں اب انکا چہرہ پوری قوم پر آشکار ہو چکا ہے، شوکت جاوید میر نے کہا کہ عالمی برادری بھارت پر دباؤ بڑھائے کہ وہ سیاسی قیدیوں کو غیر مشروط رہا کرکے رہنماؤں پر بوگس مقدمات واپس لے اور حریت رہنماؤں کو سفری دستاویزات فراہم کرنے میں حائل رکاؤٹیں دور کرے، دوطرفہ تجارت وفود کے تبادلے، کمپوزٹ ڈائیلاگ اقدامات برائے بحالی اعتماد بھی کشمیری عوام کو رائی برابر فائدہ نہیں دے سکے،
پاکستان کی حکومت قومی خواہشات کے مغائر غلط فیصلے کرتی آرہی ہے، گلگت بلتستان کو صوبہ بنانے سے اقوام متحدہ کی قرار دادوں سے بیک آؤٹ کرنا ہے، ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ جب تک پاکستان اور بھارت کے درمیان عالمی قوتیں ثالثی کیلئے ماحول ساز گار نہیں بناتی تب تک اسکا حل ہونا تو درکنار دونوں ایٹمی ممالک کے درمیان کشیدگی کبھی ختم نہیں ہو سکتی کیونکہ سیاچین سرکریک، بگلیہار ڈیم، سندھ طاس معاہدہ سب سے بڑی مثالیں ہیں، انھوں نے کہا کہ حکمران قائد عوام شہید ذوالفقار علی بھٹو، دختر مشرق محترمہ بے نظیر بھٹو کی
کشمیر پالیسیوں کے مطابق اپنے ترجیحات کا تعین کرنے کیونکہ ریاست جموں وکشمیر ناقابل تقسیم وحدت ہے جس پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو سکتا، بہادر افواج پاکستان کے شانہ بشانہ قوم دفاع اور تحریک آزادی کیلئے ہر قربانی کیلئے تیار ہے، شوکت جاوید میر نے کہا کہ فخر پاکستان چیئرمین بلاول بھٹو، سابق صدر پاکستان آصف علی زرداری، سیاسی امور کی چیئرپرسن محترمہ فریال تالپور پی پی آزاد کشمیر کے صدر چوہدری لطیف اکبر کی قیادت میں پیپلزپارٹی مظلوم، محکوم کشمیریوں کی آزادی کیلئے ہر محاذ پر جدوجہد جاری رکھے گی اور دنیا کی کوئی طاقت انھیں غلام نہیں رکھ سکتی۔