ضلع مہمند ،لوئر سب ڈویژن تحصیل پڑانگ غار کے دور افتادہ علاقہ سپری ملا گوری میں جرائم پیشہ مفرور کے خلاف مہمند پولیس اور مہمند رائفلز کا مشترکہ گرینڈ آپریشن 191

ضلع مہمند ،لوئر سب ڈویژن تحصیل پڑانگ غار کے دور افتادہ علاقہ سپری ملا گوری میں جرائم پیشہ مفرور کے خلاف مہمند پولیس اور مہمند رائفلز کا مشترکہ گرینڈ آپریشن

ضلع مہمند ،لوئر سب ڈویژن تحصیل پڑانگ غار کے دور افتادہ علاقہ سپری ملا گوری میں جرائم پیشہ مفرور کے خلاف مہمند پولیس اور مہمند رائفلز کا مشترکہ گرینڈ آپریشن

ضلع مہمند(افضل صافی)ضلع مہمند ،لوئر سب ڈویژن تحصیل پڑانگ غار کے دور افتادہ علاقہ سپری ملا گوری میں جرائم پیشہ مفرور کے خلاف مہمند پولیس اور مہمند رائفلز کا مشترکہ گرینڈ آپریشن۔ آپریشن صبح سویرے سے دن کے بارہ بجے تک جاری رہا۔ شدید دو طرفہ فائرنگ کے بعد مفرور نے اپنے آپ کو جرگہ کے حوالے کر دیا۔ جو کہ جرگہ نے پولیس کے حوالے کر کے یکہ غونڈ جیل منتقل کردیا ۔ مفرور کا تعلق چارسد نستہ سے بتائی جاتی ہے ۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ دنوں تحصیل پڑانگ غار کے علاقہ کیرڑہ چوک میں نامعلوم موٹر سائیکل سواروں نے مہمند پولیس پر اندھا دھند فائرنگ کی تھی ۔ تاہم اس میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تھا. پولیس نے فائرنگ کرنے والے کے خلاف تحقیقات شروع کردی. جس کے بعد معلوم ہوا کہ پولیس پارٹی پر فائرنگ کرنے والے دور افتادہ علاقے سپاری میں رہائش پذیر خطر ناک مفرور ہے ۔ مفرور تحسین اللہ اور ان کے تین بیٹے واقعے میں شامل تھے۔ آج صبح سویرے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر صلاح الدین کنڈی، ڈپٹی کمشنر مہمند غلام حبیب ، مہمند رائفلز کرنل محمد جمیل کی طرف سے

لیفٹنینٹ کرنل محمد عدنان کے نگرانی میں مقامی مشران کا ایک جرگہ تشکیل دیدیا گیا۔ جس میں ملک بدرالزمان اتمان خیل، ملک تاج میر خان، ملک ظاہر دین، ملک رخیم شاہ، ملک ظاہر شاہ شامل تھے۔ جرگہ مشران کو دیکھتے ہوئے مفروروں نے الٹا ان پر فائرنگ شروع کردی ۔ جس کی جواب میں فورسز نے بھی کاروائی شروع کی. اور کئی گھنٹوں تک دو طرفہ فائرنگ جاری تھا۔ آخر کار پولیس نے ان کا گھیرا تنگ کر دیا. جس پر ملزمان نے

خود اپنے آپ کو جرگہ کے حوالےکر دیا۔جرگہ نے بعد میں ملزمان کو پولیس کے حوالے کیا ۔ڈپٹی کمشنر مہمند کی طرف سے آپریشن میں حصہ لینے والے پولیس جوانوں کو ایک لاکھ روپے نقد انعام دے دیا گیا ۔ پولیس کے مطابق ملزمان کئی سالوں سے چارسد و دیگر علاقوں میں وارداتیں کر کے یہاں پر پناہ لیے ہوئے تھے۔ مذید تحقیقات جاری ہیں ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں