سرکاری ملازمت جس سطح کی بھی ہو اس میں میرٹ کا حقیقی استعمال ہی ادارے کی کارکردگی کو بہتر بنا سکتا ہے، محمد فیصل رانا 135

سرکاری ملازمت جس سطح کی بھی ہو اس میں میرٹ کا حقیقی استعمال ہی ادارے کی کارکردگی کو بہتر بنا سکتا ہے، محمد فیصل رانا

سرکاری ملازمت جس سطح کی بھی ہو اس میں میرٹ کا حقیقی استعمال ہی ادارے کی کارکردگی کو بہتر بنا سکتا ہے، محمد فیصل رانا

ڈیرہ غازی خان ( فخرالزمان لکھیسر)ریجنل پولیس آفیسرڈی آئی جی محمد فیصل رانا نے کہا ہے کہ سرکاری ملازمت جس سطح کی بھی ہو اس میں میرٹ کا حقیقی استعمال ہی ادارے کی کارکردگی کو بہتر بنا سکتا ہے،سفارش اور رشوت کے بل بوتے پر بھرتی ہونے والے افراد کبھی بھی اپنی اہلیت ثابت نہیں کر سکتے،جس سطح پر بھی میرٹ سے ہٹ کر کسی بھرتی کی شکائت ثابت ہوئی اس پر ذمہ داروں کے خلاف قانون کے مطابق ہر قسم کی کارروائی ہو گی،

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈی جی خان پولیس لائنز میں درجہ چہارم کی بھرتیوں کی نگرانی کرتے ہوئے کیا،آر پی او فیصل رانا نے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان عمران خان اور وزیر اعلیٰ سردار عثمان بزدار نے جس طرح میرٹ کو فروغ دیا ہے اس کے اثرات عملی طور پر سرکاری بھرتیوں میں نظر آنا شروع ہو گئے ہیں،انہوں نے کہا کہ حکومت کی طرف سے کسی بھی سرکاری نوکری کے لئے جو میرٹ بناتا ہے اس کی ایک ایک شق پر عمل کروانا ہماری ذمہ داری ہے

جس سے مو برابر بھی انحراف نہیں کیا جا سکتا،آر پی او فیصل رانا نے بھرتی میں شامل امیدواروں سے کہا کہ اگر وہ سمجھتے ہیں کہ ان کے ساتھ کسی سطح پر امتیازی سلوک ہو رہا ہے تو وہ ہائیر مجاز اتھارٹی سے رابطہ کریں،ان کی شکایات کے حوالے سے تشکیل دیا گیا ”رویو“ بورڈ مکمل چھان بین کرے گا،اگر کسی امیدوار کی حق تلفی کی شکائت ثابت ہوئی

تو شکائت کنندہ کی حق رسی بھی کی جائے گی اور حق تلفی کرنے والے افسران کے خلاف سخت ہی نہیں سخت ترین محکمانہ احتسابی کارروائی کی جائے گی،آر پی او نے کہا کہ میرے ساتھ بھی کوئی امیدوار حق تلفی کے شواہد کے ساتھ رابطہ کر سکتا ہے،انہوں نے کہا کہ ہر سطح کی بھرتی کے عمل کی سو فیصد شفافیت کو عملی طور پر ثابت کرنے کے لئے بھرتی کے ہر سطح کے نتائج کو مشتہر کیا جائے گا،آویزاں کیا جائے گا تاکہ کسی بھی امیدوار کے ساتھ بھرتی کے حوالے سے کسی قسم کی زیادتی نہ ہو سکے.

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں