میرپورساکرو کے نزدیک 4 دن قبل گم ہونے کے بعد بیدردی سے زیادتی کے بعد قتل ہونے والے معصوم اسماعيل چندانی ملاح کے خون کا انصاف نہ ہو سکا
ٹھٹھہ (امین فاروقی سے) میرپورساکرو کے نزدیک 4 دن قبل گم ہونے کے بعد بیدردی سے زیادتی کے بعد قتل ہونے والے معصوم اسماعيل چندانی ملاح کے خون کا انصاف نہ ہو سکا ۔وارثوں کا سندھ ملاح فورم کے رہنماؤں کے ساتھ قاتلوں کی گرفتاری کے لئے پریس کلب میرپورساکرو کے باہر احتجاجی مظاہرہ۔ تفصیلات کے مطابق4 روز قبل میرپورساکرو کے
نزدیکچچ میرانخو کے گاوں عثمان چندانی ملاح کے محمد چندانی ملاح کا 8 سالہ بیٹا اسماعیل چندانی گم ہونے کے بعد لاش گاوں کے نزدیک جھاریوں سے ملی جیسے بیدردی سے قتل کر کے جھاریوں میں پھیک دیا گیا تھا ۔جس کے قتل کا کیس ساکرو تھانے میں نامعلوم افراد کے خلاف درج کیا گیا ہے پر پولیس کی جانب سے کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ۔
جس پر مقتول کے وراثوں اور سندھ ملاح فورم ضلع ٹھٹہ کے رہنماؤں ڈاڈا آدم گندرو، محمد خان ملاح، علی حسن ملاح، محمد اشرف ملاح ودیگر کے ساتھ پریس کلب میرپورساکرو میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ معصوم اسماعیل چندانی کے قتل کا کیس پولیس نے نامعلوم افراد کے خلاف داخل کیا ہے جبکہ اس کی قاتل دلدار پتافی اور نادر علی پتافی ہے
جنہیں گرفتار کر کےہمارے ساتھ انصاف کیا جائے ۔دوسری جانب سندھ ملاح فورم کے مرکزی سینئر نائب صدر ڈاڈا آدم گندرو نے کہا کہ 48 گھنٹے کے اندر پولیس حقیقی ملزمان کو گرفتار کر کے کیفر کردار تک پہنچائے و دیگر صورت سخت احتجاج کیا جائے گا