Site icon FS Media Network | Latest live Breaking News updates today in Urdu

مہمند بار وکلاء صدر رشید احمدنے مہمندپریس کلب کا نمائندہ وفد سے ضم اضلاع میں دو سال سے جاری عدالتی نظام پر تفصیلی انٹرویو

مہمند بار وکلاء صدر رشید احمدنے مہمندپریس کلب کا نمائندہ وفد سے ضم اضلاع میں دو سال سے جاری عدالتی نظام پر تفصیلی انٹرویو

مہمند بار وکلاء صدر رشید احمدنے مہمندپریس کلب کا نمائندہ وفد سے ضم اضلاع میں دو سال سے جاری عدالتی نظام پر تفصیلی انٹرویو

مہمند بار وکلاء صدر رشید احمدنے مہمندپریس کلب کا نمائندہ وفد سے ضم اضلاع میں دو سال سے جاری عدالتی نظام پر تفصیلی انٹرویو

ضلع مہمند( افضل صافی)ناتجربہ کار اور کم تعلیم یافتہ پولیس فورس کی واقعات، تنازعات میں کمزور رپورٹنگ سے اکثر کیسز مختلف پیچیدگیوں کا شکار ہوتے ہیں۔ کیسز کے کمزور تحقیقات سے ذیادہ تر مظلوم کو ظالم اور ظالم کو رہائی ملتی ہے۔ قبائلی عوام میں قانون سے اگاہی کا فقدان ہے۔ضم ڈسٹرکٹ کورٹس میں فوجداری مقدمات میں لڑائی جھگڑے، قتل وغیرہ اور دیوانی مقدمات میں جائیداد تنازعات سمیت معدنیات لیز جبکہ علاقے میں ڈرگ مافیاں بھی

سرگرم ہیں۔مہمند بار وکلاء صدر رشید احمدنے مہمندپریس کلب کا نمائندہ وفد سے ضم اضلاع میں دو سال سے جاری عدالتی نظام پر تفصیلی انٹرویو دیتے ہوئے کہا۔کہ ضم ڈسٹرکٹ کے عدالتی عملہ، وکلاء کو رہائشی اور عدالتی کمپلیکس کی عدم فراہمی سے گو نا گوں مسائل کا شکار ہیں۔ جبکہ وکلاء بار عدالت اور عوام کے درمیان پل کا کردار ادا کرتے ہیں۔

چونکہ مہمند بار میں تاحال 31 وکلاء رجسٹرڈ ہیں۔ مگر قبائلی اضلاع کے پولیس فورس میں ناخواندہ اور اناڑی اہلکار اعلی عہدوں پر فائز ہیں۔ جن کی کمزور اور ناتجربہ کار رپورٹنگ سے عدالتی نظام وقتاََ فوقتاََ مختلف پیچیدگیوں کا شکار رہتے ہیں۔ جہاں کمزور تحقیقات اور معلومات کے بناء پر زیادہ مظلوم کو ظالم اور ظالم کو رہائی ملتی ہیں۔ اور ساتھ شہری علاقوں سے ناتجربہ کار اور جونیئر وکلاء قبائلی اضلاع کا رخ کرتے ہیں۔ چونکہ قبائلی

عوام میں قانون سے آگاہی کا فقدان ہے۔ جوکہ اکثر کیسز نوعیت میں ناتجربہ کار وکلاء سے واسطہ پڑتا ہے۔ انہوں نے اس بات کا بھی انکشاف کیا کہ لوئر تحصیل پنڈیالئی کے علاقہ میں اپر پولیس کی کارروائی کے موقع پر 15 کلو افیون برآمدگی رپورٹ میں سات کلو ظاہر کر کے باقی غائب کردیا۔جبکہ اپر پولیس کا لوئر میں کارروائی کا کوئی جواز نہیں بنتا. جو کہ ابتداء ہی میں پولیس اپنے اختیارات سے تجاوز کر رہے ہیں انہوں نے صاف الفاظ میں وضاحت کی کہ علاقے میں ڈرگ مافیا سرگرم ہیں۔ مگر پولیس معمولی دھندہ چلانے والے پر ہاتھ ڈال کر بڑے مافیا پر

خاموشی اختیار کر لی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ قبائلی اضلاع میں فوجداری مقدمات میں لڑائی جھگڑوں اور قتل وغیرہ کی جبکہ دیوانی مقدمات میں جائیداد اور معدنیات لیز کی کیسز ذیادہ ہے۔حالانکہ قبائلی اضلاع میں صدیوں سے لینڈ ریونیو نہ ہونا سنگین المیہ ہے۔ مہمند بار صدر رشید احمد نے بتایا کہ وکلاء بار کا مقصد عدالت اور عوام کے درمیان پل کا کردار ادا کرناہے مگر قبائل ڈسٹرکٹ کورٹس مختلف مسائل کاشکار ہیں کیونکہ مذکورہ کورٹ

میں تاحال لائبریری، رہائشی پلیٹس اور عدالتی کمپلیکس موجود نہیں۔ انہوں نے قبائلی اضلاع میں مقدمات کم کرنے کے لئے قومی مشران، علماء، میڈیا، وکلاء اور عدالت سے اپنے کلیدی کردار ادا کرنے کی پرزور اپیل کی. اور اس بات کی وضاحت کی کہ ضم ڈسٹرکٹ کورٹس غریب طبقہ کو مقدمات میں مفت سروس فراہم کررہے ہیں۔

Exit mobile version