حکومت نے مدارس کے نئے بورڈ بنا کر مذہبی یکجہتی کو نقصان پہنچایا،ڈاکٹر حافظ عبدالکریم
ڈیرہ غازی خان (فخرالزمان لکھیسر )مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان کے ناظم اعلی سینیٹر ڈاکٹر حافظ عبدالکریم نے کہا ہے کہ حکومت نے مدارس کے نئے بورڈ بنا کر مذہبی یکجہتی کو نقصان پہنچایا، حکومت نے دینی مدارس میں دراڑیں پیدا کرنے کی کوشش کی، ہم اس فیصلے کو مسترد کرتے ہیں، پرانے وفاقوں میں کسی مدرسے کی رجسٹریشن میں کوئی رکاوٹ نہیں تھی۔ یہ فیصلہ سیاسی ہے جس کا مقصد مدارس کی قوت کو تقسیم کرنا ہے۔
نئے بورڈز کا حال بھی وہی ہوگا جو مشرف کے مدرسہ بورڈ کا ہوا تھا۔ ہم اپنے مدراس کا تحفظ کریں گے۔مرکزی جمعیت اہل حدیث وفاق المدارس السلفیہ کی چوکیدار ہے۔ خاتون اول ہمارے ٹیکس کے پیسوں سے روحانیت کا پروگرام لانا چاہتی ہیں۔ کافی عرصہ سے بیرونی ممالک کے سفارت خانے اس پر کام کررہے ہیں۔موجود حکومت اس پرعمل کررہی ہے۔
یہاں بعض قوتیں کوشش کررہی ہیں کہ اداروں کو کمزور کیا جائے، دینی جماعتو ں کو توڑا جائے، دینی وفاقوں کو توڑ ا جائے، ملک کے اداروں کو کمزور کیا جائے، سیاسی جماعتوں کو توڑا جائے۔ مگر ہم پوری قوت کے ساتھ محب وطن سیاسی ومذہبی جماعتوں کے ساتھ ملکر اس سازش کو ناکام بنائیں گے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے کلیہ القرآن والتربیہ الاسلامیہ میں سعودی جامعات کے گریجوایٹس اور پی ایچ ڈی ڈاکٹر حضرات کے اجتماع سے خظاب کرتے ہوئے کیا۔
پروگرام کے میزبان قاری صہیب میرمحمدی تھے جبکہ صدارت حافظ مسعود عالم نے کی۔ مقررین میں ڈاکٹر عبیدالرحمن محسن، پروفیسر یاسین ظفر، مولانا عبدالستار حماد شامل تھے۔ قاری عزیز احمد، قاری ادریس عاصم،ڈاکٹر حماد لکھوی، حافظ محمد شریف،سیدضیا اللہ شاہ بخاری، مولانا نجیب اللہ طارق،ڈاکٹر نصیر اختر،ڈاکٹر طاہر محمود سمیت ملک بھر کے جید سکالرز نے بھی شرکت کی۔اجتماع سے سعودی جامعات کے فاضلین نے اپنے خطاب میں کہا
کہ سعودی عرب کے خلاف منفی پراپیگنڈہ مہم جاری ہے۔ جو قابل مذمت ہے۔ سعودی عرب میں اعتدال کی پالیسیوں کو تقویت مل رہی ہے۔امریکی رپورٹ سے پاکستان سعودی عرب تعلقات پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ عالم اسلام میں سعودی عرب اور اس کی قیادت سے محبت اور احترام پر کوئی سمجھوتہ ممکن نہیں ہے۔سعودی عرب کی قیادت اور عوام ایک ہیں اور سعودی عرب کی عوام اپنی قیادت سے محبت رکھتے ہیں۔سعودی عرب کی سلامتی و استحکام اور خود مختاری کے خلاف کوئی بھی قدم قبول نہیں کیا جا سکتا۔