وزیروں کا شہر ہارون آباد سلاٹر ہاؤس جیسی اہم بنیادی سہولت سے محروم خریدار جانوروں کا مضر صحت گوشت کھانے پر مجبور اعلیٰ حکام سے اصلاح احوال کا مطالبہ 165

وزیروں کا شہر ہارون آباد سلاٹر ہاؤس جیسی اہم بنیادی سہولت سے محروم خریدار جانوروں کا مضر صحت گوشت کھانے پر مجبور اعلیٰ حکام سے اصلاح احوال کا مطالبہ

وزیروں کا شہر ہارون آباد سلاٹر ہاؤس جیسی اہم بنیادی سہولت سے محروم خریدار جانوروں کا مضر صحت گوشت کھانے پر مجبور اعلیٰ حکام سے اصلاح احوال کا مطالبہ

ہارون آباد (اسپیشل رپورٹر) وزیروں کا شہر ہارون آباد سلاٹر ہاؤس جیسی اہم بنیادی سہولت سے محروم خریدار جانوروں کا مضر صحت گوشت کھانے پر مجبور اعلیٰ حکام سے اصلاح احوال کا مطالبہ
تفصیلات کے مطابق وزیروں کا شہر ہارون آباد سلاٹر ہاؤس جیسی بنیادی سہولت سے محروم چلا آرہا ہے جس کی وجہ سے قصاب بیمار و لاغر جانوروں کو اپنے گھروں ہی میں ذبح کرتے ہیں جس کے نتیجے میں صحیح معنوں میں مانیٹرنگ ٹیم نہ ہونے کے باعث وہی مضر صحت اور غیر معیاری گوشت دھڑلے سے مارکیٹ میں فروخت کیا جا رہا ہے

جس کے کھانے سے شہری مختلف بیماریوں کا شکار ہو رہے ہیں لیکن کوئی پوچھنے والا نہیں اس حوالہ سے میڈیا سروے میں شہریوں نے کہا کہ چار پانچ سال قبل حکومت نے ٹی ایم اے انتظامیہ کو سلاٹر ہاؤس کے لئے لاکھوں روپے کے فنڈز جاری کئے تھے جس کے لئے گلشن کالونی میں ٹی ایم اے کی ملکیتی جگہ تجویز کی گئی لیکن ٹی ایم اے سلاٹر ہاؤس تعمیر نہ کروا سکی جس پر جاری کردہ فنڈز واپس بھیج دیئے گئے ہیں جس پر ٹی ایم اے انتظامیہ کا کہنا تھا

کہ سلاٹر ہاؤس کے لئے تجویز کی گئی جگہ پر کھدائی کے دوران پانی نکل آیا تھا جس کے باعث کوئی متبادل جگہ تجویز نہ ہوسکی اور اس طرح سلاٹر ہاؤس کی تعمیر نہ ہوسکی اور فنڈز قومی خزانے میں واپس جمع کرا دیئے گئے شہریوں نے مزید کہا کہ وجہ کچھ بھی ہو نقصان تو عوام کا ہی ہوا ہے جو آئے دن سرکاری طور پر

سلاٹر ہاؤس جیسی بنیادی سہولت کیلئے چیخ و پکار کرتے رہتے ہیں شہریوں نے موجودہ ایم این اے، ایم پی اے سمیت وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار، کمشنر بہاولپور، ڈپٹی کمشنر بہاولنگر اور اسسٹنٹ کمشنر ہارون آباد سمیت دیگر اعلیٰ حکام سے فی الفور نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں