ضلع مہمند بابازئے قومی مشران کا ڈی ایس پی آیاز کی علاقے میں ڈھائی ہوئے مظالم کے خلاف پریس کانفرنس 153

ضلع مہمند بابازئے قومی مشران کا ڈی ایس پی آیاز کی علاقے میں ڈھائی ہوئے مظالم کے خلاف پریس کانفرنس

ضلع مہمند بابازئے قومی مشران کا ڈی ایس پی آیاز کی علاقے میں ڈھائی ہوئے مظالم کے خلاف پریس کانفرنس

مہمند (سٹی رپورٹر)ضلع مہمند بابازئے قومی مشران کا ڈی ایس پی آیاز کی علاقے میں ڈھائی ہوئے مظالم کے خلاف پریس کانفرنس، تعینات ڈی ایس پی کی مظالموں پر بار بار شکایات اور احتجاج کردی۔ مگر پولیس نے مکمل خاموشی اختیار کرلی۔ ائی جی پی بذات خود ایکشن لے کر ظالم ڈی ایس پی سے چھٹکارا دلائیں۔ ڈی ایس پی کے باپ نے آبادی کے وسط میں بارودی ڈپو قائم کر رکھا ہے۔ بارودی دھماکے کی ڈرسے متصل سکول کی تین سو طلباء سکول چھوڑنے پر مجبور ہوگئے

۔ بارودی ڈپو فوری ختم کی جائے۔ مذکورہ ڈی ایس پی اور ان کی والد نے امن کمیٹی سربراہی کے دوران دہشت گردی سے پناہ گزین بائیزئی قوم کی رہائشی اور بنیادی سہولیات کے مراکز کو لوٹ کر آبادی کو ویران بنادی۔ تحقیقات کی جائے

۔ بابازئے قومی مشران کی پریس کانفرنس۔ پاک افغان سرحدی دیہات کی بابازئے قوم مشران، حاجی سبزعلی، ملک بوستان، ملک شیر علی ، ملک شہسوار ودیگرنے مہمند پریس کلب میں بائیزئی سب ڈویژن میں تعینات ڈی ایس پی آیاز کی مظالم کے خلاف ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ مذکورہ ڈی ایس پی کا علاقے میں ظلم کی انتہا نے حد پار کردی ہے۔

جن کے خلاف بابازئے قوم نےبار بار شکایات اور احتجاج ریکارڈ کردی۔ جس پر پولیس ڈیپارٹمنٹ نے مکمل خاموشی اختیار کرکے تعینات ڈی ایس پی پر آنکھیں بند کردی ہیں۔ جو کہ قابل افسوس ہے۔ چونکہ ایم این اے ساجد خان نے بھی بابازئے قوم کو ڈی ایس پی سے چھٹکارا اور مسلہ کی فوری حل کی یقین دہانی کرایا تھا۔ مگر تاحال کوئی پیش رفت نہ ہو سکا۔ جبکہ بابازئے قوم نے صافی جرگہ کو ڈی ایس پی کیساتھ کوئی واک احتیار نہیں دیا تھا۔

کیونکہ قوم کا مطالبہ ڈی ایس پی کی فوری تبادلہ تھا۔ انہوں نے بتاتا کہ آئندہ لائحہ عمل کیلئے بابازئے قوم کی جرگے جاری ہیں۔ بابازئے قومی مشران نے آئی جی پی ثناءاللہ عباسی اور ڈی آئی جی مردان سے فوری ایکشن لینے کا مطالبہ کیا۔ بابازئے مشران نے پریس کانفرنس کے ذریعے نشاندہی کرتے ہوئے پرزور مطالبہ کیا۔ کہ ڈی ایس پی کی والد کے ساتھ بارودی لائسنس ہیں۔ جس سے مائنز کو بارودی سپلائی کیلئے آبادی کے وسط میں بارودی ڈپو قائم کر رکھا ہے۔

جبکہ بارود دھماکےکے ڈر سے متصل سکول کے تین سو بچے سکول چھوڑنے پر مجبور ہوگئے۔ حکومت مذکورہ ڈپو کو بند کرکے آبادی سے دور قائم کریں۔ بابازئے قومی جرگہ نے مذکورہ ڈی ایس پی اور ان کا والد ملک سلطان سربراہ سابقہ امن کمیٹی کا دہشت گردی کے دوران خالی آبادی میں لوٹ مار کی تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ اور بتایا

کہ ملک سلطان نے رہائشی آبادیوں سے دروازے، گارڈز اور دوسری روزمرہ اشیا لوٹنے سمیت بابازئے قوم کی ابنوشی سکیم کو توڑ کر کباڑ میں بیچ دیا۔ انہوں نے حکومت سے فوری تحقیقات اور واگزاری کا پرروز مطالبہ کیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں